جنوبی کوریا میں ہالووین تقریب میں بھگدڑ مچنے سے 155 افراد ہلاک ہو گئے

سیئول کے یونگسان فائر ڈپارٹمنٹ کے چیف چوئی سیونگ بیوم کے مطابق ہلاک یا زخمی ہونے والے زیادہ تر نوعمر اور 20 سال کے نوجوان شامل ہیں۔

سیئول: جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیئول کے ایک ضلع ایٹاون میں ہفتے کی رات ہالووین کے اجتماع کے دوران بھگدڑ مچنے سے کم از کم 155 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوگئے۔ مغربی میڈیا کے مطابق جنوبی کوریا کی تاریخ میں برسوں کے بعد ایسی بڑی تباہی دیکھنے میں آئی ہے۔ حکومت نے بدترین تباہی قرار دیا ہے۔

سیئول کے یونگسان فائر ڈپارٹمنٹ کے چیف چوئی سیونگ بیوم کے مطابق ہلاک یا زخمی ہونے والے زیادہ تر نوعمر اور 20 سال نوجوان شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مرنے والوں میں 19 غیر ملکی سیاح بھی شامل ہیں، جن کی قومیتیں فوری طور پر جاری نہیں کی گئیں۔

یہ بھی پڑھیے

ارشد شریف کی زندگی چھیننے والی کینین پولیس قتل و جنسی زیادتیوں میں ملوث قرار

کیجریوال کا کرنسی نوٹ پر بھگوان کی تصویر چھاپنے کا مشورہ تنقید کی زد میں آگیا

چوئی سیونگ بیوم نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے کیونکہ زخمیوں میں سے 19 افراد کی حالت تشویشناک ہے۔

سرکاری نیوز ایجنسی کا حوالہ دیتے ہوئے مقامی میڈیا نے بتایا ہے کہ بھگدڑ اس وقت مچی جب تقریب کے دوران فائرنگ ہوئی۔ فائرنگ سے دو غیر ملکی سیاح ہلاک ہو گئے جبکہ بھگڈر مچھنے سے موقع پر 149 افراد ہلاک ہو گئے۔

مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق 4 افراد دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بھگدڑ مچنے سے 76 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں ، جن میں سے 19 کی حالت تشویشناک ہے جب کہ اس قسم کا واقعہ پہلی بار سامنے آیا ہے۔

کورین پولیس حکام کے مطابق ایٹاون میں ہالووین کے کئی بڑے اجتماعات ہو رہے تھے جہاں واقعہ پیش آیا اس وقت تقریباً 100,000 افراد موجود تھے۔

بھگدڑ مچنے کے کچھ ہی دیر بعد جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول نے دو ہنگامی اجلاس طلب کیے اور حکام کو حکم کو دیا کہ زخمیوں کے لیے اسپتالوں میں بستروں کا فوری طور پر بندوبست کریں اور ان کی ریکوری کے لیے بہترین طبی سہولتیں فراہم کی جائیں۔

صدر کی ہدایت پر حادثے سے متعلق معلومات کے لیے انتظامی ہیڈکوارٹر قائم کردیا ہے ، جہاں مرنے والوں اور زخمیوں کی شناخت کے شہری رابطہ کرسکتے ہیں۔ تاہم حکام کا کہنا ہے کہ فوری پر ہلاک یا زخمی ہونے والے افراد کی شناخت جاری کرنا ممکن نہیں۔

متعلقہ تحاریر