ایک تہائی خواتین ساتھی مردوں کا جنسی و جسمانی تشدد برداشت کرتی ہیں
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اقوام عالم سے اپیل کی ہے کہ خواتین کے حقوق کی حمایت میں اپنی آواز بلند کریں اور فخر سے اعلان کریں کہ "ہم سب فیمنسٹ ہیں"، انہوں نے حقوق نسواں کی تنظیموں کے لیے فنڈز میں 50 فیصد اضافے کا مطالبہ بھی کیا ہے
دنیا میں ایک تہائی خواتین اپنے ساتھی مرد کی جانب سے جنسی و جسمانی تشدد کا نشانہ بن جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق ایک سال کے دوران 10 میں سے ایک خاتون اپنے ساتھی سے جنسی یا جسمانی تشدد برداشت کرتی ہے ۔
خواتین پر تشدد کے خلاف عالمی دن کے موقع پراپنے پیغام میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ خواتین پر جنسی و جسمانی تشدد کو روکا جائے ۔
یہ بھی پڑھیے
کراچی: بہادر آباد میں 12 سالہ بچے کا جنسی تشدد کے بعد قتل کا خوفناک واقعہ
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اقوام عالم کی تمام حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ 2026 تک حقوق نسواں کی تنظیموں اور تحریکوں کیلئے اپنے فنڈز میں 50 فیصد اضافہ کریں ۔
یو این کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ اقوام عالم کو خواتین کے تحفظ کیلئے آگے آنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ آئیے ایک موقف اختیار کریں اور خواتین کے حقوق کی حمایت میں اپنی آواز بلند کریں اور فخر سے اعلان کریں کہ "ہم سب فیمنسٹ ہیں”۔
سکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ خواتین پر تشدد روکنے کا وقت آگیا ہے۔ یہ تبدیلی کا موقع ہے کہ ہم سب ملکر خواتین پر ہونے والے تشدد کو ختم کروانے میں اپنا اپنا کردار ادا کریں۔ دنیا میں سب سے زیادہ خواتین کے حقوق کی پامالی ہوتی ہے ۔
انتونیو گوتریس نے کہا کہ حقوق کی پامالی زندگی کے تمام شعبوں میں خواتین اور لڑکیوں کی شرکت کو محدود کرتی ہے جوکہ ان کےبنیادی حقوق کی آزادی سے انکار کے مترادف ہے ۔ خواتین کو مساوی حقوق کی ضرورت ہے ۔
یاد رہے کہ دسمبر 1993 کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ایک قرارداد کے ذریعے خواتین پر تشدد کے خلاف خاتمے سے متعلق اعلامیہ منظور کیا اور 25 نومبر کو خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کا عالمی دن قرار دیا تھا ۔