قاتل بھارتی دواؤں نے گیمبیا کے 100 بچوں کے بعد ازبکستان کے 25 بچے قتل کردیئے

بھارتی ساختہ کھانسی کا شربت پینے سے گیمبیا کے بعد ازبکستان  میں بھی معصوم بچے مرنے لگے ہیں۔ بھارتی کمپنیز کے بنائے گئے کھانسی کے شربت گیمبیا میں 100 بچوں سے جینے کا حق چھیننے کے بعد اب ازبکستان کے معصوم بچو ں کی جانیں لینے لگا  ہے، ازبکستان کی وزارت صحت  کے مطابق بھارتی کمپنی کا بنایا گیا کھانسی کا شربت پینے سے کم از کم 25 کے قریب جاں بحق ہوگئے ہیں

بھارت کی بنائی گئی ادویات جانیں بچانے کے بجائے دنیا بھر کے معصوم بچوں سے جینے سے حق چھیننے لگیں۔ گیمبیا میں بھارتی ساختہ کھانسی کا شربت پینے سے 100 بچوں کی اموات کے بعد بھارتی دوا نے ازبکستان کے 25 بچوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا ۔

بھارتی ساختہ کھانسی کا شربت پینے سے گیمبیا کے بعد ازبکستان میں بھی معصوم بچے مرنے لگے ہیں۔ بھارتی کمپنیز کے بنائے گئے کھانسی کے شربت گیمبیا میں 100 بچوں سے جینے کا حق چھیننے کے بعد اب ازبکستان کے معصوم بچو ں کی جانیں لینے لگا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

بھارتی دوائیں موت بانٹنے لگیں، 100 بچوں کی ہلاکت پر گیمبیا کا مقدمہ کرنے کا اعلان

ازبکستان کی وزارت صحت کے مطابق بھارتی کمپنی کا بنایا گیا کھانسی کا شربت پینے سے کم از کم 25 کے قریب جاں بحق ہوگئے ہیں۔ سیرپ کی ایک کھیپ میں ایتھیلین گلائکول تھا، جس کے بارے میں وزارت صحت کے حکام نے کہا کہ یہ زہریلا مادہ ہے۔

ازبکستان کی وزارت صحت نے ایک بیان میں کہا کہ اب تک، سانس کی شدید بیماری میں مبتلا 25 بچے ہندوستانی کمپنی "ماریون بائیوٹیک” کے تیارکردہ ” ڈاکٹر -1 میکس سیرپ” پینے کی جان کی بازی ہار چکے ہیں تاہم اب تک بھارتی موقف سامنے نہیں آیا۔

ازبک وزارت صحت کے حکام نے بتایا ہے کہ بروقت اموات کا تجزیہ نہ کرنے اور ضروری اقدامات نہ کرنے پر غفلت برتنے پر سات ملازمین کو نوکریوں سے  برطرف کردیا گیا ہے جبکہ کچھ  صحت کے ماہرین کے خلاف تادیبی اقدامات کیے ہیں ۔

یاد رہے کہ تقریباً 2 ماہ قبل اکتوبر میں بھی بھارتی کھانسی کے شربت نے افریقی ملک گیمبیا کے 100 معصوم بچوں کی جان لے لیں تھیں جس سے ملک بھر میں شدید اضطراب  پیدا ہوا تھا اور حکومت نے بھارت کی کمپنی پر مقدمہ دائر کرنے کا اعلان کیا تھا ۔

گیمبین حکومت اور جاں بحق بچوں کے والدین نے بھارتی دوا ساز ادارے پر مقدمہ درج کرنے کی اعلان کیا تھا جبکہ عالمی اداروں نے شدید تنقید کے بعد نئی دہلی نے تحقیقات کا اعلان کرتے ہوئے دوا ساز کمپنی کو بند کرنے کا اعلان کیا تھا ۔

افریقی ملک گیمبیا میں رواں سال جولائی میں اچانک سے کم عمر بچوں میں گردوں کی بیماریاں میں اضافے ہونے لگا اور دیکھتے ہی دیکھتے 100 کے قریب بچے  گردے فیل ہونے سے موت کے منہ میں چلے گئے جس سے ملک میں بے چینی کی لہر دوڑ گئی ۔

اچانک سے گردے فیل ہونے سے ہونے والی بچوں کی اموات نے حکم کو جھنجھوڑ کر رکھ دیاتھا۔ گیمبیا کی وزارت  صحت کے حکام نے اموات کی تحقیقات شروع کی تو بات سامنے آئی کہ جاں بحق بچوں میں سے کوئی بھی پہلے سے گردے کے امراض میں مبتلا نہیں تھا ۔

وزارت صحت کی تحقیقات میں انکشاف ہواتھا کہ اموات بھارتی ساختہ کھانسی کی دوا پینے سے ہوئیں ہیں۔ موت کے منہ میں جانے والے بچے  گردے کے مرض میں مبتلا ہونے سے قبل صرف بخار اور کھانسی میں مبتلا تھے جنہیں بھارتی ساختہ دوا تجویز کی گئی ۔

واضح رہے کہ بھارت دنیا میں” بین الاقوامی فارمیسی” کے طور پر جانا جاتا ہے۔ بھارت دنیا بھر میں 25 ارب ڈالرز کی ادویات برآمدات کرتا ہے تاہم اب دنیا کے بہت سے ممالک بھارتی دواؤں کی در آمد پر پابندی لگانے کا سوچنے لگیں ہیں ۔

متعلقہ تحاریر