سری لنکا نے ملکی خزانے پر بوجھ بننے والی فوج آدھی کرنے کا اعلان کردیا
معاشی بدحالی کا شکار سری لنکا کی وزارت دفاع نےاگلے سال فوجی اہلکاروں کی تعداد کم کرکے ایک لاکھ 35 ہزار جبکہ 2030 تک ایک لاکھ کرنے کااعلان کیا ہے، سری لنکن وزارت دفاع نے اعتراف کیا ہے کہ گزشتہ سال ملکی دفاع کے لیے مجموعی طور پر 10 فیصد خرچ کیا گیا

معاشی بدحالی کا شکار سری لنکا نے اخراجات میں کمی کیلئے اپنی فوج میں ایک تہائی کمی کرنے کا اعلان کیا ہے۔ حکام کے مطابق اگلے سال تک اہلکاروں کی تعداد کم کرکے ایک لاکھ 35 ہزار تک لائی جائے گی ۔
سری لنکا کی وزارت دفاع نے فوجی اہلکاروں کی تعداد کم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ معاشی بدحالی کا شکار سری لنکا اگلے سال اہلکاروں کی تعداد کم کرکے ایک لاکھ 35 ہزار جبکہ 2030 تک ایک لاکھ کردے گا ۔
یہ بھی پڑھیے
سری لنکا میں معاشی بحران مزید سنگین،سرکاری دفاتر اور اسکول 2 ہفتے کیلیے بند
سری لنکا کی وزارت دفاع نے اعتراف کیا ہے کہ گزشتہ سال ملکی دفاع کیلئے مجموعی طور پر 10 فیصد خرچ کیا گیا تاہم اب معاشی صورتحال کے پیش نظر فوجی اہلکاروں کی تعداد آدھی کرنے کافیصلہ کیا ہے ۔
وزیر مملکت برائے دفاع پریمیتھا بندارا تھینکون نے کہا ہے کہ فوجی اخراجات بنیادی طور پر ریاستی اخراجات ہیں جو ب قومی اور انسانی سلامتی کو یقینی بنا کر اقتصادی ترقی کے لیے حوصلہ افزائی کرتے ہیں ۔
سری لنکا کے صدر رانیل وکرما سنگھے نے ملک دیوالیہ ہونے کے بعد ٹیکسز میں بے تحاشا اضافہ کیا ہے جبکہ ملکی اخراجات بھی تیزی بھی کم کیے گئے ہیں تاکہ جلد از جلد آئی ایم ایف سے قرض کا حصول آسان ہوا ۔
معاشی بدحال سری لنکا کی حکومت نے نئے سال کے آغاز میں متعدد نئے ٹیکسز نافذ کیے ہیں کیونکہ حکومت کے پاس سرکاری ملازمین کی تنخواہیں اور پنشنز کی ادائیگی کے لیے بلکل بھی رقم موجود نہیں ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
سری لنکا میں اقتصادی بحران ، ملک دیوالیہ ہوگیا
معاشی طور پر دیوالیہ ہونے والے سری لنکا کی آبادی 22 ملین نفوذ پر مشتمل ہےجبکہ گزشتہ کئی ماہ سے ملک میں اشیائے خور و نوش کی شدید کمی ہے جبکہ ملک میں پیٹرولیم مصنوعات بھی ناپید ہوچکی ہے ۔









