انڈس اسپتال کا دوہرا معیار، خواجہ سرا کا علاج کرنے سے انکار
ایڈوکیٹ نشا راؤ کے مطابق علاج نہ کرنے کی وجہ پوچھنے پر اسپتال انتظامیہ نے بدتمیزی کی۔
انڈس اسپتال کراچی نے بیمار خواجہ سرا کے ساتھ ناروا سلوک رکھتے ہوئے ان کا علاج کرنے سے انکار کردیا ہے۔ پاکستان کی پہلی خواجہ سرا وکیل نشاء راؤ نے اسپتال انتظامیہ کے رویے پر احتجاج کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
گزشتہ روز خواجہ سرا ایڈوکیٹ نشاء راؤ اپنے ساتھی مریض کے علاج کے لیے فلاحی ادارے انڈس اسپتال پہنچیں تو انتظامیہ نے مبینہ طور پر مریض کا علاج کرنے سے انکار کردیا۔ ویڈیو بیان میں خواجہ سرا ایڈوکیٹ نشا راؤ نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ خواجہ سرا کا علاج نہ کرنے کی وجہ پوچھنے پر ڈاکٹرز مشتعل ہوگئے اور ڈاکٹرز کے کہنے پر اسپتال انتظامیہ نے ان سے بدتمیزی کی، بعد ازاں انہیں پولیس سے مدد حاصل کرنی پڑی۔
یہ بھی پڑھیے
پشاور بی آر ٹی میں خواجہ سراؤں کے لیے نشستیں مختص
اپنے بیان میں خواجہ سرا نشا راؤ نے مزید کہا کہ اسپتال انتظامیہ حکومت سے کروڑوں روپے کے فنڈز لیتی ہے لیکن اس کے باوجود مریضوں کا علاج نہیں کیا جارہا۔ خواجہ سراؤں سے ناروا سلوک افسوسناک ہے۔
انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے مطالبہ کیا کہ واقعے کا نوٹس لے کر خواجہ سراؤں سے بدتمیزی کرنے والے عملے کے خلاف کارروائی کی جائے۔