عالمی سطح پر پاکستان میں کورونا سے سب سے زیادہ بچے ہلاک ہوئے، رپورٹ

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2020 کے مقابلے 2021 میں ہلاک ہونے والے بچوں کی تعداد زیادہ تھی۔

پاکستان میں کورونا سے بچوں کی اموات کی شرح دنیا میں سب سے زیادہ ہے، یہ بات ملک کے معروف اسپتالوں کی مشترکہ تحقیق کے بعد سامنے آئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ترقی یافتہ ممالک میں شرح اموات تقریباً 1%-2% رہی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وبائی مرض کے پھیلنے سے اب تک 159 بچے کورونا وائرس سے ہلاک  ہوچکے ہیں۔ 159 میں سے 96 لڑکے اور 63 لڑکیاں تھیں۔ ہلاک ہونے والے 19.5 سے 65 فیصد بچے انتہائی تشویشناک صورتحال سے متاثر ہوئے۔

یہ بھی پڑھیے

کووڈ 19 کے بعد پاکستان میں نئے کورونا وائرس اومی کرون کا پہلا کیس رپورٹ

ڈاکٹرز ہر جگہ سفید کوٹ پہن کر نہیں گھوما کریں، ڈاکٹر شازیہ شاہ

یہ مطالعاتی سروے آغا خان یونیورسٹی ہسپتال نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیو ویسکولر ڈیزیز، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ، چلڈرن ہسپتال لاہور اور بے نظیر بھٹو یونیورسٹی راولپنڈی کے تعاون سے کیا تھا۔ اسلام آباد میں بین الاقوامی پیڈیاٹرک کانفرنس کے دوران ان نتائج کا اشتراک کیا۔ مارچ 2020 اور دسمبر 2021 کے درمیان رپورٹ کیے گئے کیسز کے بعد اس رپورٹ کو تیار کیا گیا تھا۔

مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان میں مختلف عمروں کے  1,112 بچے کورونا وائرس کا شکار ہوئے جن میں سے 893 بچ گئے۔

Pakistan has one of the highest infant mortality rates in the world
GOOGLE SOURCE

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ابھی تک 9 بچے مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ 13 بچوں کو دیگر طبی سہولتوں پر منتقل کردیا گیا ہے کہ جبکہ 28 بچوں کے والدین انہیں طبی ماہرین کے مشورے کے خلاف گھروں کو لے گئے ہیں۔

متاثرہ بچوں کی عمر کے لحاظ سے تیار کردہ چارٹ

عمر                                    بچ جانے والے بچے                                    ہلاک ہونے والے بچے

نوزائیدہ (1-28 دن)                          15                                                           2

شیرخوار (1-12 ماہ)                      180                                                          53

بچہ (1-9 سال)                            462                                                          66

کشور (10-18 سال)                      296                                                          38

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2020 کے مقابلے 2021 میں ہلاک ہونے والے بچوں کی تعداد زیادہ تھی۔

طبی ماہرین نے 12 سال کی عمر کے بچوں کو بھی ویکسین کی خوراک دینے کی سفارش کی ہے۔ تحقیق سے یہ بھی معلوم ہوا کہ غذائی قلت، کینسر یا دل کی بیماری میں مبتلا بچوں کی شرح اموات زیادہ ہوتی ہے۔

ماہرین اطفال نے خبردار کیا ہے کہ وبائی بیماری ابھی ختم نہیں ہوئی ہے اور تازہ ترین قسم "اومی کرون” انتہائی پھیلنے کی خاصیت رکھتا ہے۔ والدین کو زیادہ محتاط رہنا ہوگا اور اپنے بچوں کی دیکھ بھال کرنے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ تحاریر