عالمی تنہائی اور قلیل سرمایہ کاری، روپے کی قدر میں کمی کے عوامل
ٹنڈرا فونڈر نامی کمپنی کے چیف انویسٹمنٹ آفیسر نے کہا ہے کہ بہت سارے پڑھے لکھے پاکستانیوں کو بھی نہیں معلوم کہ روپے کی قدر میں کمی کی وجوہات کیا ہیں۔
ٹنڈرا فونڈر نامی کمپنی کے چیف انویسٹمنٹ آفیسر میٹیس مارٹنسن نے ٹوئٹر پر لکھا ہے کہ کچھ چیزیں پاکستانیوں کو بہت زیادہ جذباتی کردیتی ہیں، بہت سارے پڑھے لکھے لوگوں کو بھی نہیں معلوم کہ ان کی کرنسی 30 سال سے کی گئی کم سرمایہ کاری کی وجہ سے ہے۔
Few things make Pakistanis more emotional than their currency. Baqir’s comment, although a bit insensitive, reveals that still many educated people still don’t understand that their currency reflects 30 years of isolation and underinvestment. Progress?#Pakistan
— Mattias Martinsson (@Tundra_CIO) October 22, 2021
میٹیس مارٹننسن کا تعلق سوئیڈن سے ہے اور وہ دنیا بھر کے ممالک میں سرمایہ کاری کرتے ہیں، پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ میں بھی میٹیس کی بڑی سرمایہ کاری شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیے
معیشت کے تمام اعشارئیے خطرے کی گھنٹی بجانے لگے
آئندہ سال پاکستانی معیشت کے لیے ترقی کاسال ہوگا، فچ کی پیشگوئی
میٹیس کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب یہ خبریں گردش میں ہیں کہ مہنگائی کے حوالے سے پاکستان دنیا میں چوتھے نمبر پر آگیا ہے، گزشتہ چند دنوں سے اس "خبر” کو بنیاد بنا کر حکومت کی معاشی پالیسیوں پر تنقید اور معیشت کی زبوں حالی پر افسوس کا اظہار کیا جارہا ہے۔
غیرملکی سرمایہ کار نے یہی بتانے کی کوشش کی ہے کہ پاکستانی روپے کی قدر میں کمی اور ملک کی خراب معیشت چند دنوں کی غلط معاشی پالیسی کا نتیجہ نہیں بلکہ اس کے پیچھے 30 سال کی عالمی تنہائی اور سرمایہ کاری میں کمی کے عوامل کارفرما ہیں۔
دوسری طرف آج پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری رجحان منفی رہا، 100 انڈکس 237 پوائنٹس کم ہوا۔