انڈیا میں پولیس نے گائے ذبح کرنے پر 7 مسلمانوں کو گولیاں مار دیں

مسلمانوں کو گولیاں مانے کا واقعہ بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر غازی آباد میں پیش آیا۔

بھارتی شہر غازی آباد میں بڑھتی ہوئی عدم برداشت کا ایک اور واقعہ پیش آیا ہے جہاں بھارتی پولیس نے گائے کے ذبیحہ میں مبینہ طور پر ملوث 7 مسلمان مردوں کو گرفتار کر کے گولیاں مار دی۔

یہ واقعہ ریاست اتر پردیش کے شہر غازی آباد میں پیش آیا۔ غازی آباد پولیس نے دعویٰ کیا کہ فائرنگ کے تبادلے کے بعد 7 افراد زخمی ہوئے۔

یہ بھی پڑھیے

اگر آپ کا باس دفتری اوقات کے بعد آپ کو کال کرے تو جرمانہ ہوسکتا ہے

انڈیا کئی ممالک کو گائے کے نام پر گدھوں کا گوشت فروخت کرنے لگا

پولیس کا کہنا ہے کہ ایک خفیہ اطلاع پر لونی کے بیہٹا حاضی پور کے گودام میں چھاپہ مار کارروائی کی گئی تاہم ملزمان کی جانب سے فائرنگ کے تبادلے میں جوابی فائرنگ کی گئی جس سے ملزمان زخمی ہو گئے جنہیں گرفتار کرلیا گیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس پون کمار نے بتایا کہ چھاپے کے دوران مشتبہ افراد نے پولیس ٹیم پر فائرنگ کی جس پر سیکیورٹی اہلکاروں نے جوابی کارروائی کی۔

انہوں نے کہا کہ ساتوں ملزمان ٹانگوں میں گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے ہیں۔ ملزمان کی شناخت مستقیم، سلمان، مونو، انتظار، ناظم، آصف اور بولر کے نام سے ہوئی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ دو دیگر مرد، بھورا اور دانش فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

پولیس نے ملزمان سے تین ذبح شدہ گایوں کی باقیات، سات دیسی پستول، سات خالی کارتوس، پانچ کلیور اور دو کلہاڑیاں برآمد کیں ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ ذبح کی گئی گائیوں کے نمونے جانچ کے لیے بھیجے گئے ہیں اور لاشوں کو ویٹرنری ڈاکٹر کی نگرانی میں ٹھکانے لگایا گیا ہے۔

انڈیا میڈیا کی رپورٹس کے مطابق مشتبہ افراد مسلمان تھے اور گائے کے ذبیحہ میں ملوث ہونے کی وجہ سے پولیس نے انہیں مبینہ طور پر گولی مار دی تھی۔

متعلقہ تحاریر