اگر آپ کا باس دفتری اوقات کے بعد آپ کو کال کرے تو جرمانہ ہوسکتا ہے

ملازمین نے شکایت کی ہے کہ ان کے باسز ان کو کام کے اوقات ختم ہونے کے بعد بھی کال اور میسج کرکے ہدایات دیتے ہیں

اگر آپ اپنے دفتری اوقات کے بعد اپنے باس کے میسج یا کال سے پریشان ہیں تو آپ یورپی ملک پرتگال جانے پر غور کر سکتے ہیں۔ پرتگالی پارلیمنٹ نے نئے لیبر قوانین منظور کیے ہیں جن کا مقصد ملک میں  دیگر افراد کو کو راغب کرنے کے ساتھ ساتھ کام کے دوران صحت کے تواز ن کو برقرار رکھنے کی کوشش ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے  مطابق پرتگال کی پارلیمنٹ نے ایسے وقت میں قانون پاس کیا ہے جب عالمی وباء کورونا وائرس کے باعث 50 فیصد سے زائد دفاتر کے ملازمین اپنے گھروں سے دفتری اوقات میں کام کرہے ہیں ایسی صورتحال میں  اکثر ملازمین نے شکایت کی ہے کہ ان کے باسز ان کو کام کے اوقات ختم ہونے کے بعد بھی کال اور میسج کرکے ہدایات دیتے رہتے ہیں جو ذہنی اذیت کا باعث ہے جس باعث پارلیمنٹ نے ایک قانون پاس کیا ہے جس کےتحت   آجروں پر کام کے اوقات کے بعد اپنے عملے کے اراکین سے رابطہ کرنے پر جرمانے عائد کیا جاسکے گا۔

یہ بھی پڑھیے

یورپی ممالک نے کرونا ویکسین ایسٹرازینیکا پر پابندی لگادی

امیر ممالک کرونا ویکسین ذخیرہ کر رہے ہیں

نئےبل کے مطابق  آجر  گھروں سے کام کروانے پر اپنے  ملازمین کے بڑھنے والے بجلی ، گیس ، انٹر نیٹ اور دیگر یوٹیلیٹی بلز کی ادائیگی بھی کریں گے ، نئے قانون کے  مطابق  وہ ملازمین جن کے بچے آٹھ سال سے کم عمر کے ہوں گے ان کو اس وقت تک گھر سے کام کرنے کا قانونی تحفظ دیا جائے گا جب تک ان کے بچے آٹھ سال سے زیادہ نا ہوجائیں ۔

متعلقہ تحاریر