کراچی میں ایک ہفتے میں آتشزدگی کا چوتھا بڑا واقعہ، 100 خاندان بے گھر
شہر قائد کے علاقے تین ہٹی پر لگنے والی آگ نے سو سے زیادہ جھونپڑیوں کو راکھ کا ڈھیر بنا دیا۔
کراچی کے علاقے تین ہٹی میں جھونپڑیوں میں لگنے والی آگ پر قابو پالیا گیا ہے تاہم آتشزدگی کے واقعے میں 100 سے زیادہ جھونپڑیاں جل کر خاک ہو گئیں۔ ایک ہفتے میں کراچی میں بڑے پیمانے پر لگنے والی یہ چوتھی آگ ہے۔
جھوپڑیوں میں آتشزدگی کی اطلاع پر فائر بریگیڈ کی تین گاڑیوں نے جائے حادثہ پر ریسکیو آپریشن شروع کیا ، اس موقع پر پولیس ، رینجرز کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے کر لوگوں کو ریسکیو کرنا شروع کردیا تھا جبکہ امدادی کارکنان کی بڑی تعداد بھی جائے حادثہ پہنچ گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیے
پیپلز پارٹی نے پی ٹی آئی کے گڑھ میں نقب لگانے کی تیاری شروع کردی
وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کے والد بغیر پروٹوکول سفر کرتے ہیں
ہوا کی وجہ سے آگ بجھانے میں فائر ٹینڈرز کو دشواری کا سامنا کرنا پڑا تاہم بعدازاں فائر بریگیڈ کی مزید 5 گاڑیوں نے آگ بجھانے کے عمل میں حصہ لیتے ہوئے آگ پر قابو پالیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ تین ہٹی کے مقام پر لیاری ایکسپریس کے پل کے نیچے بنی ہوئی جھونپڑیوں میں آگ لگی تھی تاہم ابھی تک آگ لگنے کی وجہ سامنے نہیں ہے۔
فائر بریگیڈ حکام کا کہنا ہے کہ آگ لگنے سے تقریباً 100 سے زیادہ جھونپڑیاں جل کر خاکستر ہو گئی ہیں جبکہ کولنگ کا عمل جاری ہے۔
گذشتہ چھ دنوں کے دوران شہر کراچی میں آتشزدگی کا یہ چوتھا بڑا واقعہ ہے ، جس میں غریبوں کی 100 کے قریب جھونپڑیاں جل کر راکھ ہو گئی ہیں۔
اتوار کے روز کراچی کے معروف کاروباری علاقے صدر کی کوآپریٹو مارکیٹ میں زبردست آگ بھڑک اٹھی تھی جس کے نتیجے میں 500 سے زائد دکانیں جل کر راکھ کا ڈھیر بن گئیں تھیں، آتشزدگی کے باعث تاجروں کو اربوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا تھا۔
آگ شام 5 بجے کے قریب لگی جس نے کچھ ہی دیر میں پوری مارکیٹ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔ مارکیٹ میں لگنے والی آگ کی اطلاع فائر بریگیڈ حکام کو شام 6 بجے کے قریب دی گئی جس کے بعد دو فائر ٹینڈرز موقع پر پہنچ گئے اور آگ بجھانے کی کوششیں شروع کی گئیں تھیں۔
کوآپریٹو مارکیٹ کے تاجروں نے کمشنر اور ایڈمنسٹریٹر کی جانب سے مارکیٹ میں 350 دکانوں کے دعوے کو غلط قرار دیا تھا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ گراؤنڈ فلور پر 400 اور مارکیٹ کی بالائی منزلوں پر 200 سے زائد دکانیں تھیں۔
تاجروں کا کہنا تھا کہ آگ لگنے سے دکانوں میں رکھے تقریباً 20 کروڑ روپے کے کرنسی نوٹ جل گئے تھے۔
بعد ازاں بدھ کو کراچی کے بڑے کاروباری علاقے صدر میں واقع وکٹوریہ مارکیٹ میں آگ لگنے سے 45 دکانیں جل گئیں۔ زینب مارکیٹ سے ملحقہ مارکیٹ کی 5ویں منزل میں آگ لگ گئی۔
اس کے علاوہ سائٹ ایریا میں ایک فیکٹری میں بھی پیر کو آگ لگ گئی۔ آگ لگنے کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی۔
آگ بجھانے کے آلات کی کمی اور پرانے انفراسٹرکچر کی وجہ سے شہر میں ہر سال آگ لگنے کے سینکڑوں واقعات رپورٹ ہوتے ہیں مگر سہولتوں کی کمی کی وجہ سے تاجروں اور دیگر مکینوں کو ہر سال کروڑوں روپے کے نقصان سامنا کرنا پڑتا ہے۔