جنگ گروپ کے انگریزی اخبار اور نیوز چینل کی غلطیوں پر عوامی تنقید
انگریزی اخبار 'دی نیوز' کے مدیر نے شاید خبر پڑھے بغیر ہی شائع کردی اور نیوز چینل 'جیو' کے پہلے سے ریکارڈ کیے گئے پروگرام میں سے منتازع حصہ نہیں نکالا گیا۔
پاکستان کا سب سے بڑا ذرائع گروپ ‘جنگ’ کے انگریزی اخبار ‘دی نیوز’ اور نیوز چینل ‘جیو’ نے فاش غلطیاں کیں جس پر فوراً ہی تنقید شروع ہوگئی۔
تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے جیو نیوز کے پروگرام خبرناک میں میزبان بنتے ہی ایک غلطی کردی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ‘بھوکے ننگے لوگ سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے عوامی اجتماعات میں شریک ہیں’۔ خبرناک پروگرام ریکارڈ کرکے نشر کیا جاتا ہے لیکن چینل نے اس حصے کو نکالے بغیر ہی نشر کردیا۔ بات یہیں ختم نہیں ہوتی بلکہ خبرناک کے نشر مکرر اور سوشل میڈیا پر بھی اُس غلطی کو درست نہیں کیا گیا۔
ارشاد بھٹی سندھ کے کونسے جلسے میں گیا تھا جہاں “ بھوکے ننگے” لوگ آئے تھے۔
اس پروگرام کا نام #خبرناک نہیں #شرمناک ہونا چاہیے۔ pic.twitter.com/7kl0sXabn8— Murtaza Solangi (@murtazasolangi) January 25, 2021
یہ ویڈیو کلپ وائرل ہوئی جس کے بعد ذرائع ابلاغ کے کارکنان اور سندھ کے باسیوں نے بھی اس پروگرام کی سرزنش کی۔
اسی طرح جنگ گروپ کے انگریزی اخبار ‘دی نیوز’ نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ان کے اہل خانہ کے بارے میں ایک خبر شائع کی جو اتوار کو اسلام آباد کلب میں ناشتے کے لیے گئے تھے۔
اِس خبر کا عکس اور لنک انٹرنیٹ پر وائرل ہوگیا جسے سوشل میڈیا پر ہزاروں افراد نے شیئر کیا اور اپنی سمجھ کے مطابق اُس پر آراء بھی دیں۔ خبر کی جانچ پڑتال کے ذمہ دار مدیران نے اس میں ہجے اور گرامر کی غلطیوں کو نظرانداز کردیا۔
صحافی عمر قریشی نے دی نیوز کی ہجے کی غلطی پر تنقید کرتے ہوئے ایک ٹوئٹ کیا جسے شہزاد چوہدری نے کوٹ ٹوئٹ بھی کیا۔ شہزاد چوہدری نے لکھا کہ یہ کون سکھائے گا؟ یہ پڑھنا شرمناک ہے۔ یہ زبان اور علم دونوں کے ساتھ مذاق ہے۔
Yeh kaun sikhaye ga? It is embarrassing to read what and how it appears in print. Real downhill with language and knowledge both. https://t.co/KkajzuT07t
— Shahzad Chaudhry (@shazchy09) January 25, 2021
غلطیوں کا سلسلسہ چلتا رہا، رکا نہیں تھما نہیں۔ منگل کے روز انڈیا میں کسانوں نے احتجاج کیا اور لال قلعے پر ’نشان صاحب‘ نامی پرچم لہرایا تو جیو نیوز نے ایک بار پھر غلطی کردی۔ کسانوں کے لہرائے گئے پرچم پر ‘نشان صاحب’ بنا ہوا تھا جسے جیو نیوز نے خالصتان کا پرچم لکھ دیا اور کافی دیر گزر جانے کے باوجود اُسے درست نہیں کیا گیا۔
انڈیا کی صحافی رانا ایوب نے اپنی ٹوئٹ میں نشان صاحب کو خالصتان سے ملانے کو شرمناک قرار دیا ہے۔
To conflate the Nishan Saheb with Khalistan is diabolic and bigoted at the very least. I see some fine, liberal minds using this definition to play both-sides on a day like today. Shameful
— Rana Ayyub (@RanaAyyub) January 26, 2021
اِن سنگین غلطیوں کی وجہ سے سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر جنگ گروپ کے انگریزی اخبار ‘دی نیوز’ اور نیوز چینل ‘جیو’ پر تنقید کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیے