اسحاق ڈار کی بدترین معاشی پالیسیوں نے ڈالر کو271 روپے تک پہنچا دیا

معاشی امور کے ماہرین نے معیشت کی موجودہ بری صورتحال کی تمام تر ذمہ داری وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی ترتیب دی گئی پالیسیز نے ڈالر کی ریٹ آسمان تک پہنچا دیئے جس کے باعث درآمدات و بر آمدات مشکلات کا شکار ہیں

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مسلسل تیسرے روز بھی مثبت رجحان دیکھا گیا تاہم ڈالر کے ریٹ پر کیپ ختم ہونے کے بعد آج اوپن مارکیٹ میں ڈالر 2 روپے 25 پیسے مہنگا ہوکر 243 روپے کا ہوگیا ۔

رواں سال کے چوتھے کاروباری روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان رہا جبکہ کرنسی مارکیٹ میں ڈالرکے ریٹ پر کیپ ختم ہونے کے بعد اوپن مارکیٹ میں  ڈالر 2 روپے 25 پیسے مہنگا ہوگیا ۔

یہ بھی پڑھیے

آئی ایم ایف نے پاکستان کو جی ڈی پی اور مالیاتی آمدن کے لحاظ سے بدترین ملک قرار دے دیا

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بدھ کو مسلسل تیسرے روز تیزی کا رجحان جاری رہا۔ حصص بازار کا100 انڈیکس 729 پوائنٹس اضافے سے 39 ہزار  784 پر بند ہوا جوکہ 1.87 فیصد کی مثبت تبدیلی ہے۔

ماہ جنوری کے چوتھے کاروباری ہفتے کے پہلے روز حصص بازار کا 100 انڈیکس 35 پوائنٹس جبکہ دوسرے روز پی ایس ایکس100 انڈیکس میں 612 پوائنٹس اضافے سے 39 ہزار 55 پر بند ہوا تھا ۔

اسٹاک مارکیٹ میں339 کمپنیوں کے حصص کا لین دین ہوا جس میں 225 کمپنیز کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ جبکہ 92 کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔ 22 کمپنیزکے حصص کی قیمتیں مستحکم رہی۔

دوسری جانب اسحاق ڈار کی بدترین معاشی پالیسیز کی وجہ سے کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کو قابو میں نہیں لایا جاسکا۔ اوپن مارکیٹ میں کیپ ہٹنے کے بعد  ڈالر کی قیمت میں 2 روپے 25 پیسے اضافہ ہوا ۔

اوپن مارکیٹ میں ایک ڈالر کی قیمت سوا 2 روپے اضافے سے243 روپے کی سطح پر آگئی ہے تاہم ذرائع کے مطابق مارکیٹ میں ڈالر 271 روپے میں بیچا جا رہا ہے جبکہ  یورو 280 روپے تک پہنچ گیا ہے ۔

اسٹیٹ بینک پاکستان کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق  انٹر بینک کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر میں ہوا۔ ایک ڈالر49 پیسے مہنگا ہوکر  230 روپے 89 پیسے کی سطح پر پہنچ چکا ہے ۔

ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن نے گزشتہ روز ڈالرکی بلیک مارکیٹ منتقلی امریکی کرنسی کے بھاؤ پر لگے کیپ کو ہٹانے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد ڈالر 270 روپے کی ہونے کی قیاس آرئیاں جارہی رہیں۔

معاشی ماہرین کا دعویٰ ہے کہ  معیشت کی موجودہ بری صورتحال کی تمام تر ذمہ داری وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر عائد ہوتی ہے ۔ ان کی ترتیب دی گئی پالیسیز نے  ڈالر کی ریٹ آسمان تک پہنچا دیئے۔

معاشی ماہرین نے کہا ہے کہ اسحاق ڈار کی پولیسیز کے باعث ملکی درآمدات اور برآمدات مشکل ترین مرحلے سے گزر رہی ہے جبکہ  آئی ایم ایف نے بھی معاشی صورتحال کو بد ترین قرار دیا ہے ۔

اسحاق ڈار کی جانب سے اختیار کی گئی معاشی پالیسیاں نہ صرف در آمدات و بر آمدات  پر اثر انداز ہورہی ہیں بلکہ سونے کی قیمتوں میں بھی روزانہ کی بنیاد پر اضافے کا سبب بن رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

حکومت نے سعودیہ اور امارات کے بعد قطری امداد پر نظریں گاڑلیں

سونے کے بیوپاریوں کے مطابق آج مقامی مارکیٹ میں سونے کی فی تولہ قیمت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے جبکہ غریب اور متوسط طبقے کے لیے سونا خریدنا خواب بن گیا ہے ۔

مقامی صرافہ بازار میں آج فی تولہ سونا1300 روپے مہنگا ہوکر ایک  لاکھ 90 ہزار600 روپے جبکہ 10 گرام سونا تقریباً1200 روپے بڑھ کر ایک لاکھ 63 ہزار 409 روپے کا ہوگیا ہے۔

متعلقہ تحاریر