زرمبادلہ کے گھٹتے ذخائر اور گرتی برآمدات نے ملک کے کنگال ہونے کی نشاندہی کردی
اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 10 سال کی کم ترین سطح 3ارب 86 لاکھ ڈالر تک گرگئے۔ رواں مالی سال کے 7 ماہ میں درآمدات 7.1فیصد کم ہوگئیں
اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے تیزی سے گھٹتے ذخائر اور گرتی برآمدات نے ملک کے کنگال ہونے کی نشاندہدی کردی۔
اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 10 سال کی کم ترین سطح تک گرگئے۔رواں مالی سال کے 7 ماہ میں درآمدات 7.1فیصد کم ہوگئیں۔
یہ بھی پڑھیے
آئی ایم ایف نے حکومت اور ایف بی آر دونوں کے لیے مشکل کھڑے کردی
اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان مگر ڈالر اور سونے کی قیمتیں بے قابو رہیں
اسٹیٹ بینک کے ذخائر 10 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئے۔اسٹیٹ بینک کے ذخائر 52کروڑ 20لاکھ ڈالر کی کمی کے بعد 3ارب 86لاکھ ڈالر تک گرگئے۔ اس قبل 3 دسمبر 2013 کو ختم ہونے والے ہفتے میں اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر تقریباً 2.96ارب ڈالر تھے۔
دوسری جانب جولائی سے جنوری کے دوران برآمدات 7.1 فیصد کم ہو کر 16.47 ارب ڈالر رہیں۔درآمدات 22.5 فیصد کم ہو کر 36.1 ارب ڈالر رہ گئیں۔تجارتی خسارہ 32 فیصد کم ہو کر 19.6 ارب ڈالر رہ گیا، جو پچھلے سال کی اسی مدت میں 28.9ارب ڈالر تھا ۔
جنوری میں برآمدات 15.4 فیصد کم ہو کر 2.2 ارب ڈالر رہ گئیں۔جنوری میں درآمدات 19.6 فیصد سے 4.85 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔جنوری میں تجارتی خسارہ 22.7 فیصد کم ہو کر 2.65 ارب ڈالر ہو گیا، جو دسمبر2022 میں 2.8 ارب ڈالر اور پچھلے سال کی اسی مدت میں 3.4 ارب ڈالر تھا۔