ملک کے تین بڑے شہروں میں حوا کی بیٹیاں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا دی گئیں
مارگلہ تھانہ اسلام آباد پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے ، بلدیہ ٹاؤن کراچی پولیس نے مقدمہ درج کرکے ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے جبکہ بس ہوسٹس سے زیادتی ملزمان کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔
اسلام آباد کے ایف نائن پارک میں مسلح ملزمان نے پراپرٹی ڈیلر خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا ، ادھر کراچی میں نوعمر لڑکی کو اوباش نوجوانوں نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا دیا جبکہ میلسی میں چلتی بس میں ڈرائیور اور گارڈ نے بس ہوسٹس کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ایف نائن پارک میں خاتون کو گن پوائنٹ پر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا۔ پولیس نے خاتون کی مدعیت میں واقعے مقدمہ درج کر لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
لاہور میں مالکان کا 13 سالہ ملازمہ پر بہیمانہ تشدد ، نگراں وزیراعلیٰ کا نوٹس
کراچی سٹی کورٹ احاطے میں فائرنگ، پسند کی شادی کرنے والی بیٹی جاں بحق
خاتون کی جانب سے درج کرائی گئی ایف آئی آر کے مطابق "پراپرٹی کا کام کرتی ہوں اور اپنے کولیگ کے ساتھ ایف نائن پارک میں موجود تھی ، اس دوران دو نامعلوم مسلح ملزمان آئے اور دفتر کی تلاشی لینا شروع کر دی ، بعدازاں ملزمان مجھے اور میرے کولیگ کو پاس کے جنگل میں لے گئے۔
خاتون کے مطابق "جنگل میں لے جاکر ملزمان نے میرے کولیگ کو الگ کردیا اور مجھے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔”
پولیس نے خاتون کی مدعیت میں زیادتی کا مقدمہ درج کرلیا ہے تاہم مقدمے میں ڈکیتی کی دفعات شامل نہیں کی ہیں۔
تھانہ مارگلہ پولیس کا کہنا ہے متاثرہ خاتون کا تعلق میاں چنوں سے ہے، مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے ، خاتون کا پمز اسپتال میں میڈیکل کرایا گیا ہے ، سیمپل فارنزک لیبارٹری ارسال کردیے گئے ہیں۔
کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں نوعمر لڑکی سے اجتماعی زیادتی
ادھر کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں ایک نوعمر لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنادیا گیا، پولیس اور اسپتال حکام نے ہفتے کے روز نوعمر لڑکی سے زیادتی کو رپورٹ کیا ہے۔
پولیس سرجن سمیہ سید کے مطابق ہفتے کے روز تقریباً 15 سالہ لڑکی کو ڈاکٹر روتھ فاؤ سول اسپتال کراچی لایا گیا۔ جسم پر ہونے والے تشدد اس بات کی گواہی دے رہے ہیں کہ بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی ہے۔
بلدیہ ٹاؤن پولیس نے متاثرہ لڑکی کی شکایت پر چار افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔
متاثرہ لڑکی نے ایف آئی آر میں بتایا کہ جمعہ کی شام وہ اپنی دادی سے ملنے گھر سے نکلی جو اسی بلدیہ ٹاؤن محلے میں رہتی ہیں۔
لڑکی نے بتایا کہ علاقے کے ایک لڑکے نے اپنے تین ساتھیوں کے ساتھ مل کر اسے اغوا کیا، اسے بےہوشی کی دوائی دی اور رکشے میں ڈال کر مواچھ گوٹھ لے گئے۔
لڑکی کے مطابق ملزمان اسے ایک ویران گھر میں لے گئے اور اسے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا ، اور وہیں چھوڑ کر فرار ہو گئے۔ ہفتہ کی صبح جب اسے کچھ ہوش آیا تو وہ گھر سے باہر نکلی اور رکشہ میں بیٹھ کر اپنے گھر واپس آئی۔
پولیس سرجن سمیعہ سید کا کہنا تھا کہ بچی کی حالت ٹھیک نہیں ہے اور اس کا ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ میں علاج کیا جا رہا ہے۔
متاثرہ لڑکی کی شکایت پر بلدیہ ٹاؤن تھانے میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 376 (ریپ کی سزا) اور دفعہ 34 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
بس ہوسٹس سے اجتماعی زیادتی
دوسری جانب میلسی میں بس ہوسٹس کو دوران سفر ڈرائیور اور گارڈ نے گن پوائنٹ پر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا دیا ہے۔ نگراں وزیراعلیٰ محسن نقوی کی سخت ہدایات پر پولیس نے مقدمہ درج کرکے ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔