زلزلے کے بعد دورہ ترکیہ کا اعلان کرنے والے وزیراعظم شہباز شریف کو سبکی کا سامنا

میڈیا رپورٹس کے مطابق ترک حکام نے امدادی کاموں میں مصروفیت کی وجہ سے وزیراعظم شہباز شریف کو دورہ ترکیہ سے روک دیا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف کو ایک اور ہزیمت کا سامنا ، میڈیا رپورٹس کے مطابق ترک حکام نے امدادی کاموں میں مصروفیت کی وجہ سے شہباز شریف کو دورہ ترکیہ سے روک دیا ہے ، تاہم حکومت ترجمانوں کا کہنا ہے کہ ترکیہ میں موسم کی خرابی کی وجہ سے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے دورہ منسوخ کیا ہے۔ فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ شہباز شریف اور بلاول زرداری نے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی جگ ہنسائی کی کبھی کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا دورہ ترکیہ منسوخ ہو گیا ہے۔ وزیراعظم نے آج دو روزہ دورے پر ترکیہ روانہ ہونا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

لاہور ہائیکورٹ سے تحریک انصاف کے 43 اراکین اسمبلی کے استعفے منظور کرنے کا نوٹی فیکیشن معطل

نگران وزیراعلیٰ پنجاب کا بڑا اقدام: ٹریفک چالان کا ڈیلی کوٹہ سسٹم ختم

حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کا دورہ ترکیہ دوبارہ شیڈول کیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے ترک صدر رجب اردگان اور دیگر حکومتی عہدےداروں کی جانب سے زلزلہ زدگان کے لیے امدادی کاموں میں مصروفیت کی وجہ سے دورہ منسوخ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق دورے کے حوالے سفارتی سطح پر بھی رابطے ہوئے تھے جس کے بعد طے کیا گیا کہ ابھی دورہ کرنا مناسب نہیں ہے۔

ذرائع کنفرم کررہے ہیں کہ وزیراعظم آج ترکیہ نہیں جارہے ، کیونکہ وہاں ابھی غیریقینی صورتحال ہے ، آفٹرشاکش بھی جاری ہیں ، ترک کا سسٹم امدادی کارروائیوں میں مصروف ہے۔

حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے دورہ منسوخ کیا گیا۔ اُن کا کہنا ہے کہ ایسی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے کہ ترک حکام نے دورہ منسوخ کرنے کا کہا ہے۔

دوسری جانب بعض یوٹیوبر اور میڈیا پرسنز نے اپنے اپنے ٹوئٹس میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ دورہ ترک حکام کی درخواست پر منسوخ کیا گیا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ ترکیہ منسوخ پر ردعمل دیتے ہوئے رہنما تحریک انصاف فواد چوہدری نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر لکھا ہے کہ ” شہباز شریف اور بلاول نے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی جگ ہنسائی میں کبھی کوئی کسر نہیں چھوڑی اس فیصلے کیلئے کتنی عقل چاہئے کہ ترکی کی حکومت اور عوام شدید صدمے میں ہیں ابھی ہزاروں لوگ ملبے کے نیچے دبے ہیں وہ اس وقت میزبانی نہیں کرسکیں گے لیکن احمقوں کا یہ ٹولہ زبردستی کا مہمان بن گیا۔”

متعلقہ تحاریر