لاہور ہائیکورٹ نے ایڈووکیٹ جنرل سمیت 97 لاء افسران کی برطرفی کو درست قرار دے دیا
عدالت نے حمزہ شہباز حکومت کے 19 لاء افسران کی تقرریاں بھی غیر قانونی قرار دے دیں۔
لاہور ہائیکورٹ کے پانچ رکنی فل بنچ نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس اور 97 لاء افسران کی برطرفی کو درست قرار دے دیا۔ بنچ کے فاضل رکن جسٹس عاصم حفیظ نے چار ججوں کے فیصلے سے اختلاف کیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں لارجر بنچ نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس سمیت 97 لا افسران کی برطرفی کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کی۔
یہ بھی پڑھیے
لاہور ہائی کورٹ نے شہباز گل کو گرفتار کرنے سے روک دیا
انتخابی شیڈول دینے کا معاملہ: الیکشن کمیشن اور گورنر پنجاب کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر
عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ لارجر بنچ کے چار ججز نے درخواستوں کو جزوی منظور کر لیا۔
لارجر بنچ کے چار ججز نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس اور تحریک انصاف کے 97 لاء افسران کی برطرفیوں کو درست قرار دے دیا۔
عدالت نے حمزہ شہباز حکومت کے 19 لاء افسران کی تقرریاں بھی غیر قانونی قرار دے دیں۔
لارجر بنچ کے فاضل رکن جسٹس عاصم حفیظ نے چار ججوں کے فیصلے سے اختلاف کیا عدالت فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔