امارات کا بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی پر پاکستانی والدین کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
یو اے ای کے قوانین کی خلاف ورزی ہورہی ہے، والدین اپنے بچوں کو تعلیم ضرور دلوائیں اور ان کی صحت کا خیال رکھیں، خلاف ورزی پر ملک بدر کیا جاسکتا ہے، اماراتی قونصل جنرل بخیت عتیق الرمیتی
متحدہ عرب امارات کی حکومت نے پاکستانی والدین کی جانب سے بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی کا نوٹس لیتے ہوئے 18 سال سے کم عمر پاکستانیوں کے ویزوں کے حصول کے حوالے سے قانون پر سختی سے عملدرآمد کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
اماراتی قونصل جنرل نے پاکستانی والدین کو متنبہ کیا ہے کہ یواے ای کے قوانین کی خلاف ورزی ہورہی ہے، والدین اپنے بچوں کو تعلیم ضرور دلوائیں اور ان کی صحت کا خیال رکھیں۔
یہ بھی پڑھیے
اماراتی حکومت فلسطین سے دوری اور اسرائیل سے قربتیں بڑھا نے لگی
حکومت نے سعودیہ اور امارات کے بعد قطری امداد پر نظریں گاڑلیں
سینئر صحافی افضل ندیم ڈوگر س گفتگو میں ے اماراتی قونصل جنرل بخیت عتیق الرومیتی نے کہاکہ ’ودیمہ‘ نامی قانون کے تحت امارات میں ورک ویزا رکھنے والے پاکستانیوں کی بڑی تعداد بچوں کے حقوق کے حوالے سے قوانین کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان قوانین میں خاص طور پر بچوں کے تعلیم کے حق پر عمل درآمد نہیں کیا جا رہا اور پاکستانیوں کی بڑی تعداد اپنے بچوں کو گھروں پر رکھ کر زیور تعلیم سے محروم کر رہی ہے۔
یو اے ای میں مقیم پاکستانی والدین اپنے بچوں کی تعلیم اور صحت کے حوالے سے قوانین پر عمل درآمد نہیں کر رہے۔ یو اے ای حکومت آئندہ دنوں میں اس سلسلے میں سخت اقدامات کرنے جا رہی ہے۔
ویزے منسوخ ہوسکتے ہیں، ملک بدری کا بھی خدشہ ہے۔ پاکستانی احتیاط کریں۔
قونصل جنرل امارات کراچی pic.twitter.com/ffxC4QUHrM— Afzal Nadeem Dogar (@GeoDogar) February 28, 2023
انہوں نے بتایا کہ حکومت نے گزشتہ دنوں اہم اجلاس میں اس سلسلے میں سخت فیصلے کیے ہیں، متحدہ عرب امارات میں مقیم خاندانوں کے بچوں کے حقوق کے حوالے سے قوانین پر سختی سے عمل درآمد کرنا ہوگا۔
قونصل جنرل یو اے ای نے بتایا کہ بچوں کو تعلیم دلانے بہت ضروری ہے۔ یو اے ای حکومت کی جانب سے بچوں کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے والدین کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
قونصل جنرل بخیت عتیق الرومیتی نے مزید بتایا کہ یو اے ای کے ’ودیمہ‘ قوانین کی خلاف ورزی ہو رہی ہے، پاکستانی والدین اپنے بچوں کے حقوق کا خاص خیال رکھیں اور انہیں تعلیم ضرور دلوائیں، والدین بچوں کی تعلیم، صحت، آزادی سمیت دیگر حقوق کا خیال رکھیں۔
انہوں نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات میں 16 سے 17 لاکھ پاکستانی موجود ہیں۔ ودیمہ کا قانون ورک یا رہائشی ویزا رکھنے والے پاکستانیوں کےلیے ہے۔خلاف ورزی کرنے والے پاکستانیوں کو امارات سے بےدخل کیا جاسکتا ہے جبکہ نئے ویزوں کے حوالے سے سختی کی جارہی ہے۔ آئندہ ایسے پاکستانیوں کو ویزے دیے جائیں گے جو ودیمہ کے قانون پر مکمل عمل درآمد کرنے کی یقین دہانی کروائیں گے۔
بخیت عتیق الرومیتی نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات کے وزٹ ویزے کے امیدوار پاکستانی شہریوں کےلیے ایسی کوئی پابندی نہیں، یو اے ای حکومت تفریحی ویزا والے پاکستانیوں کو خوش آمدید کہے گی اور ایسے شہریوں پر یو اے ای جانے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہلوگوں کے علم میں نہیں ہے، یو اے ای میں بچوں کے حقوق کے حوالے سے ایک قانون موجود ہے، یواے ای جانے والے خاندانوں کو بچوں کے حقوق سے متعلق قوانین کو مدنظر رکھ کر وہاں جانا چاہیے،وہاں بچوں کی تعلیم اور صحت سے متعلق قوانین موجود ہیں لیکن لوگوں کے علم میں نہیں ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اگروالدین وہاں بچوں کو باقاعدہ تعلیم نہیں دیں گے اور حکومت کو اس بارے میں پتہ چلا تو وہ بچوں کے حقوق کے تحفظ کیلیے والدین سے بازپرس کرے گی اور انہیں بچوں کی تعلیم کا پابند بنائے گی بصورت دیگر والدین کو مقدمات اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان سے کاروبار اور دیگر مقاصد کیلیے جانے والے اور پہلے سے مقیم کچھ خاندانوں کے حوالے سےا یک مسئلہ سامنے آرہا ہے کہ وہ بچوں کو تعلیم نہیں دے رہے ، اس لیے اماراتی حکومت نے اس مسئلے پر توجہ دی ہے اور وضاحت بھی کی ہے کہ یہ قانون بچوں کی حمایت میں ہے، انہیں تعلیم اور صحت کی سہولتیں ملنی چاہئیں، یہ قانون اماراتی وزیراعظم شیخ محمد بن راشد کی کابینہ سے منظور ہوا ہے۔