جسٹس فائز عیسیٰ نے سپریم اور ہائیکورٹس کیساتھ معزز لفظ کا استعمال غلط قرار دے دیا
اسٹیٹ لائف کے ملازم کی پنشن سے متعلق کیس کی سماعت کے تحریری حکم میں جسٹس فائز عیسیٰ نے کہا کہ آئین پاکستان میں سپریم اور ہائیکورٹس کیلئے معزز کا لفظ استعمال نہیں کیا گیا، مناسب ہے کہ عدالتوں کیلئے آئینی زبان استعمال کی جائے
سپریم کورٹ پاکستان (ایس سی پی ) نے اسٹیٹ لائف کے ملازم کی پنشن کی عدم ادائیگی سے متعلق کیس کی 2 مارچ کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے۔
سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے اسٹیٹ لائف کے ملازم کی پنشن کی عدم ادائیگی سے متعلق کیس کی 2 مارچ کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
جسٹس فائز عیسیٰ کا چیف جسٹس کے نام ، 3 ججز کے ناموں پر اعتراض اٹھا دیا
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے پانچ صفحات پر مشتمل تحریر کردہ اس حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس کیساتھ معزز کا لفظ لکھنا درست نہیں ہے ۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آئین پاکستان سپریم اور ہائیکورٹس کیلئے معزز کا اعزازی لفظ نہیں لکھا گیا ہے مناسب ہے کہ اعلیٰ عدلیہ کیئیے آئینی زبان استعمال کی جائے۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ اداروں کا نام لیتے ہوئے معزز کہنا درست نہیں ہے۔ آئین میں ایوانوں کیلئے بھی معزز کا لفظ استعمال نہیں ہوا۔
عدالت کے تحریری حکم میں کہا گیا ہے کہ معزز کا لفظ ججز کیساتھ استعمال ہوسکتا ہے مگر کسی ادارے کیلئے نہیں۔ برطانیہ میں اعلیٰ عدلیہ کیساتھ معزز کا لفظ استعمال نہیں کیا گیا۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ دوران سماعت وکیل کی جانب سے بار بار معزز عدالت کا لفظ استعمال کیا گیا جوکہ درست عمل نہیں ہے ۔