دی اکانومسٹ نے پاکستان میں مزید معاشی بدحالی کی پیشگوئی کردی
اکانومسٹ کے انٹیلی جنس یونٹ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچنے کےلیے ایک اور آئی ایم ایف پروگرام کی ضرورت پڑے گی ، شرح سود بھی مزید 2 فیصد بڑھ کر 23 فیصد تک جانے کا امکان ہے۔
پاکستانیوں کے آئی ایم ایف سے جان چھڑانے کے ارمان پورے نہیں ہوں گے، پاکستان کو ایک اور آئی ایم ایف پروگرام میں جانا پڑے گا، معروف معاشی جریدے دی اکانومسٹ کے انٹیلی جنس یونٹ کی رپورٹ نے خطرے کی گھنٹیاں بجادیں۔
ڈالر 2023 میں 291 روپے، سال 2025 میں 302 تک جانے کی پیش گوئی پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچنے کیلئے نیا آئی ایم ایف پروگرام لینا پڑے گا، پاکستان میں شرح سود دو فیصد سے بڑھ کر 23 فیصد تک جانے کا امکان ہے۔
اکانومسٹ انٹیلی جنس یونٹ نے پاکستان کنٹری رپورٹ جاری کر دی، ہر طرف خطرات منڈلانے لگے۔ رپورٹ کے مطابق ڈیفالٹ سے بچنے کے لیے آئی ایم ایف پروگرام ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستان کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 10 ارب ڈالر کی سطح عبور کرگئے
ڈیبٹ سسٹین ایبلٹی اینالیسس رپورٹ نے ملکی معیشت اور عوام کیلئے خطرے کی گھنٹی بجادی
اکانومسٹ انٹیلی جنس یونٹ کی پاکستان کنٹری رپورٹ کے مطابق سیاسی عدم استحکام، سیکیورٹی، معاشی کمزوریاں پاکستان کے بڑے مسائل قرار دیے گئے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ مہنگائی، ٹیکسوں کا بوجھ بڑھنے سے موجودہ حکومت مقبولیت کھو چکی، ڈالر 2023 میں 291 روپے، سال 2025 میں 302 تک جانے کی پیش گوئی، شرح سود بھی مزید 2 فیصد بڑھ کر 23 فیصد تک جانے کا امکان ہے۔
رپورٹ کے مطابق سال 2024 سے 2027 کے دوران روپیہ کمزور رہے گا۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان کو چار سال میں 77.5 ارب ڈالر بیرونی قرضہ واپس کرنا ہے، معاشی شرح نمو اس سال 1.5 فیصد، اگلے سال منفی 0.2 فیصد رہنے کا امکان ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اس سال مہنگائی 30.3 فیصد، اگلے سال کم ہو کر 20.8 فیصد پر آجائے گی۔ بے روزگاری اس سال 9.6 فیصد، اگلے سال بڑھ کر 9.9 فیصد ہو جائے گی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ حکومت کا اپنی مدت پوری کرنے کا امکان ہے ، دی اکانومست نے عام انتخابات اکتوبر 2023 میں ہونے کی پیش گوئی کی گئی۔
رپورٹ کے اجرا سے پاکستانی عوام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اور وہ پہلے ہی آئی ایم ایف شرائط سے تنگ آچکے ہیں ایسے میں نیا قرض پروگرام ان کی زندگی مزید اجیرن بنادے گا۔