کراچی چیمبر نے معیشت کو مزید تنزلی سے بچانے کیلیے غیرمعمولی تجاویز پیش کردیں
امپورٹرز کو زرمبادلہ کا بندوبست کرنے کی اجازت دی جائے، مقامی بینکوں کے بغیر درآمدی دستاویزات سپلائرز سے لینے کی سہولت دی جائے، پاٹا، فاٹا اور آزاد کشمیر کو دیےگئے استثنیٰ واپس لیے جائیں، حکومتی اخراجات اور کابینہ کے حجم کو کم کیا جائے، افسران کی ریٹائرمنٹ مراعات میں کمی کی جائے، اعلامیہ
کراچی چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری ( کے سی سی آئی) نےمعیشت کو مزید تنزلی سے بچانے کیلیے آؤٹ آف دی باکس (غیرمعمولی) حل نکالنے پر زوردیا ہے۔
کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے ملک کی معاشی صورتحال کو بہتر کرنے کیلئے اعلامیہ جاری کردیا۔
یہ بھی پڑھیے
ایف بی آر نے ٹیکس چوروں کے خلاف گھیراتنگ کرنے کی تیاری کرلی
گیس کی عدم فراہمی سے سندھ و بلوچستان کی صنعتیں بندش کے دھانے پر پہنچ گئیں
کراچی چیمبر کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ معیشت کو مزید تنزلی سے بچانے کیلئے آؤٹ آف دی باکس حل نکالا جائے، معاشی منظر نامے اور کاروباری صورتحال کے زمینی حقائق کا بہتر ادراک کرنا ہوگا، روپے کی بےقدری اور ایل سیز کھولنے پرپابندی میں صنعت و تجارت کا زندہ رہنا مشکل ہے۔
کراچی چیمبر کے مطابق صنعتوں کے پاس خام مال ختم ہو رہا ہے، مہنگائی سے کھانے پینے کی چیزیں غریب اور نچلےطبقےکی پہنچ سے باہر ہوگئی ہیں، درآمد کنندگان کوبیرون ملک اپنے ذرائع سے زرمبادلہ کا بندوبست کرنے کی اجازت دی جائے۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہےکہ مقامی کمرشل بینکوں کے بغیر درآمدی دستاویزات سپلائرز سے لینے کی سہولت دی جائے، کمرشل بینکوں کا کردار قابل اعتراض، جانب دارانہ اور منافع خوری کاحامل ہوتا جارہا ہے، آئی ایم ایف کی آمدنی بڑھانےکی شرط دیگر شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں لا کر پوری کی جائے۔
کراچی چیمبر نے مطالبہ کیا کہ پاٹا، فاٹا اور آزاد کشمیر کو دیےگئے استثنیٰ واپس لیے جائیں، حکومت کے انتظامی اخراجات اور کابینہ کے حجم کو کم کیا جائے جب کہ گریڈ 17 سے 22 تک کے افسران کی ریٹائرمنٹ مراعات میں کمی کی جائے۔