عمران ریاض کے بعد صحافی سمیع ابراہیم بھی گرفتار، اسلام آباد پولیس تصدیق سے گریزاں
بول نیوز اسلام آباد کے بیورو چیف صدیق جان نے بتایا کہ اسلام آباد پولیس نے بول نیوز کے صدر اور ایم ڈی سمیع ابراہیم کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ اس سے قبل صحافی و یوٹیوبرعمران ریاض کو بھی گھر سے نامعلوم افراد لے گئے تھے جن کا تاحال کوئی سراغ نہیں مل سکا
نجی ٹی وی چینل بول نیوز کے مینیجنگ ڈاریکٹر (ایم ڈی ) اور پروگرام اینکر پرسن سمیع ابراہیم کو اسلام آباد پولیس سے حراست میں لے لیا جبکہ اس سے قبل عمران ریاض کو بھی گرفتار کیا گیا تھا جوکہ تاحال لاپتہ ہیں۔
بول نیوز اسلام آباد کے بیورو چیف صدیق جان نے کہا کہ صدر اورمینیجنگ ڈاریکٹر (ایم ڈی )، پروگرام تجزیہ کے سینئر اینکر پرسن سمیع ابراہیم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ وفاقی پولیس نے انہیں حراست میں لیا ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
مریم اورنگزیب کا لاپتہ عمران ریاض خان کو صحافی تسلیم کرنے سے انکار
نجی نیوز چینل اے آر وائے نے بھی رپورٹ کیا ہے کہ سینئر صحافی سمیع ابراہیم کو اسلام آباد پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق بول نیوز کے صدر کو دارالحکومت کے سیونتھ ایونیو سے حراست میں لیا۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی پولیس نے تاحال سمیع ابراہیم کی گرفتاری سے متعلق کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا ہے۔ اس سے قبل بول نیوز سے منسلک صحافی اور یوٹیوبرز عمران ریاض کو بھی گرفتار کیا گیا ہے ۔
سمیع ابراہیم سے قبل بول نیوز سے منسلک صحافی اور یوٹیوبرعمران ریاض خان کو بھی اس سے قبل 11 مئی کو پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد شروع ہونے والے احتجاج کے تناظر میں گرفتار کیا گیا تھا۔
سمیع ابراہیم صاحب کو گرفتار کر لیا گیا ہے
— Siddique Jan (@SdqJaan) May 24, 2023
اینکر پرسن عمران ریاض خان کی پہلی انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) ان کے والد کی شکایت پر درج کی گئی تھی۔ ڈی پی او سیالکوٹ نے صحافی کے اغوا کی ایف آئی آر سول لائن تھانے میں درج کر لی گئی ہے۔
پولیس حکام کے مطابق مقدمے میں نامعلوم افراد کے خلاف اغوا کی دفعات شامل کی گئی ہیں ۔ پولیس حکام نے عمران ریاض کی تلاش کے لیے آئی ٹی ماہرین اور پولیس افسران پر مشتمل کمیٹی بھی تشکیل دی ہے۔
لاہور ہائیکورٹ میں عمران ریاض کی بازیابی کے دائردرخواست کی سماعت کے دوران آئی جی پنجاب ڈاکٹرعثمان انور نے عدالت کو بتایا کہ صحافی ملک بھر میں کسی بھی پولیس فورس کی حراست میں نہیں ہے ۔
لاہور ہائی کورٹ نے وزارت داخلہ اور وزارت دفاع کو ہدایت کی تھی کہ وہ اینکر پرسن عمران ریاض خان کی بازیابی کے لیے اپنی آئینی ذمہ داریاں ادا کریں مگر تاحال عمران ریاض کا کوئی سراغ نہیں مل پایا ہے ۔