خاتون وکیل کا عمران ریاض کی زندگی کے حوالے سے سنگین خدشات کااظہار

انٹرنیشنل جرنلسٹ ایسوسی ایشن نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ انہوں عمران ریاض کو ماردیا ہے، اب یہ ظاہر کریں گے کہ اس کے افغانستان میں طالبان یا دیگر گروپس سے رابطے تھے اور وہاں سے اسکی لاش ملی ہے، انجم حمید ایڈووکیٹ: عمران ریاض کی بازیابی کیلیے پنجاب پولیس کا اجلاس

لاہور کی سینئر خاتون وکیل انجم حمید ایڈووکیٹ نے لاپتہ صحافی اور یوٹیوبر عمران ریاض خان کی سلامتی کے حوالے سے سنگین خدشات کا اظہار کردیا۔

انجم حمید ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ  اللہ کرے عمران ریاض خان زندہ ہو لیکن خبریں اچھی نہیں آرہیں،انٹرنیشنل جرنلسٹ ایسوسی ایشن نے عمران ریاض خان کے حوالے سےاپنی تحقیقات کے جو نتائج اخذ  کیے ہیں وہ بہت خطرناک ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

عمران ریاض اور ارقم شیخ کی گمشدگی، افغان فون نمبرز کا استعمال مگر ریاست غیر سنجیدہ

سمیع ابراہیم کی واپسی مگر عمران ریاض تاحال لاپتہ؛ حکومت کے متضاد دعوے

صحافی اور یوٹیوبر شاکر محمود اعوان سے  گفتگو کرتے ہوئے خاتون وکیل نے مزید کہا کہ  انٹرنیشنل جرنلسٹ ایسوسی ایشن نے اپنی تحقیقات سے یہ نتیجہ حاصل کیا ہے کہ انہوں نے اسے ماردیا ہے اور اب یہ ظاہر کریں گے کہ افغانستان  میں طالبان یا کسی اور تنظیم کے ساتھ اس کے روابط تھے اور وہاں سے اسکی لاش ملی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ آخری سماعت سے 3  دن پہلے یہ بات  سامنے آتی ہے اور پر 4،5دن بعد  جو آخری سماعت  ہوتی  ہے اس میں آئی جی پنجاب ڈاکٹر  عثمان انور صاحب بالکل یہی کہانی سنانا شروع کردیتے  ہیں اورجج   سے ان چیمبر سماعت کی درخواست کردیتے  ہیں کہ کچھ  باتیں یہاں  نہیں ہوسکتیں جس پر معززجج صاحب نے سوال کیا کہ کون سی باتیں یہاں نہیں ہوسکتیں؟

خاتون وکیل کےمطابق آئی جی پنجاب نے دعویٰ کیا کہ عمران ریاض کے سم ریکارڈ میں کچھ افغانستان کی کالز ملی ہیں۔انجم حمید کے مطابق اس موقع پر انہو نے مداخلت کرتے ہوئے  عدالت کوبتایا کہ  یہ رپورٹ آئی ہے اورآپ اپنے عملے سے یہ رپورٹ منگوالیں، یہ عدالت کو گمراہ کررہےہیں۔

انہوں نےکہاکہ اللہ کرے وہ زندہ ہولیکن جو حالات  چل رہے ہیں ،اللہ نہ کرے  اس کےساتھ وہ ہوجو مرحوم ارشد شریف کیساتھ ہوا۔خاتون وکیل نے ان افواہوں کی سختی سے  تردید کردی ہے جن میں کہا جارہا تھاکہ عمران ریاض خان کی ان کے  اہلخانہ سے فون پر بات کرادی گئی ہے اور وہ بالکل محفوظ ہیں۔ انہوں نے کہاکہ عمران ریاض  سے ان کی فیملی کا کوئی رابطہ نہیں ہوا ہے۔

انجم حمید نے کہاکہ”میں کل بھی ایک اجلاس میں شریک تھی  لیکن اچھی خبر نہیں مل رہی، میں پوری رات سونہیں سکی “۔انہوں نے کہاکہ اجلاس میں شریک ایک کریڈیبل بندے  نے بتایا کہ شایدوہ اب نہیں ہے۔

دریں اثنا پیر کو لاپتہ عمران ریاض خان کی بازیابی کیلیے پنجاب پولیس کے خصوصی ورکنگ گروپ  کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں  کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) سمیت تمام پولیس یونٹس کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔

ایڈیشنل آئی جی آپریشنز پنجاب سلطان چوہدری کی زیر صدارت اجلاس میں حساس اداروں، سی ٹی ڈی اور اسپیشل برانچ کے افسران نے شرکت کی۔

ایک اہلکار نے بتایا کہ متعلقہ پولیس افسران نے اجلاس میں عمران ریاض کی پراسرار گمشدگی سے متعلق خفیہ رپورٹس پیش کیں۔ انہوں نے کہا کہ میٹنگ کے شرکاء نے اس کیس میں متعلقہ پولیس ونگز  کی جانب سے پیش رفت کی رپورٹس اور اب تک کی گئی کوششوں کا بھی جائزہ لیا۔

سی ٹی ڈی پنجاب کی جانب سے عمران ریاض کی بازیابی کے لیے جمع کرائی گئی خفیہ رپورٹس میں کی گئی  نشاندہی کی بنیاد پر  صوبے کے کچھ حصوں میں سرچ آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔

افسر نے کہا کہ کچھ دیگر ممکنہ پہلو بھی زیر بحث آئے۔ ایڈیشنل آئی جی آپریشنز نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے لاپتہ صحافی کا سراغ لگانے میں مدد مل سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس کا ورکنگ گروپ عمران ریاض سے متعلق معلومات کے تبادلے کے لیے وزارت دفاع سے بھی رابطے میں ہے۔

متعلقہ تحاریر