رواں مالی سال جولائی سے مارچ مہنگائی کی شرح 29 فیصد رہی، اقتصادی سروے رپورٹ

اقتصادی سروے کے اہم نکات کے مطابق سیلاب اور سیاسی عدم استحکام کے باعث معاشی گروتھ 0.3 تک ‏ریکارڈ ہوئی۔

مالی سال 2022-23 میں سیلاب اور سیاسی عدم استحکام کے باعث معاشی گروتھ 0.3 فیصد ‏تک رہی اور مہنگائی کی شرح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ جی ڈی پی کا حجم 84 ہزار 6 سو ‏ارب سے زائد  ریکارڈ کیا گیا۔

رواں مالی سال کے اقتصادی سروے کے اہم نکات سامنے ‏آگئے۔ اقتصادی سروے کے مطابق مالی سال 2022-23 کے دوران ملکی معیشت کو سیلاب جیسے ‏قدرتی آفات کا سامنا رہا ، سیلاب اور سیاسی عدم استحکام کے باعث معاشی گروتھ 0.3 تک ‏ریکارڈ ہوئی۔

یہ بھی پڑھیے 

تاجر برادری نے مارکیٹیں رات 8 بجے بند کرنے کے حکومتی فیصلے کو مسترد کردیا

نیپرا کا کراچی کے عوام پر ایک اور وار ، بجلی کے فی یونٹ قیمت میں 1.55 روپے کا اضافہ

اقتصادی سروے کے مطابق روس یوکرین جنگ کے باعث عالمی سطح پر کموڈیٹی پرائس میں اضافہ ‏ریکارڈ ہوا ، جس کے باعث مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوا۔

اقتصادی سروے کے مطابق رواں مالی سال جولائی سے مارچ مہنگائی کی شرح 29 فیصد ، ‏جی ڈی پی کا حجم 84 ہزار6 سو ارب ، زرعی شعبے کی شرح نمو 1.55 فیصد ‏اور لائیو اسٹاک کی شرح نمو 3.7 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

اہم فصلوں کی پیداوار کی گروتھ منفی ‏‏3.2 فیصد، مینوفیکچرنگ کی گروتھ منفی 3.9 ، بڑے صنعتی شعبے کی شرح نمو منفی 7.9 ‏اور تعمیرات کے شعبے کی گروتھ منفی 5.5 فیصد رہی۔ ‏

اقتصادی سروے کےمطابق رواں مالی سال کے دوران برآمدات کا متعین ہدف بھی نہ حاصل ‏ہوسکا ، رواں مالی سال جولائی سے مئی 25 ارب 36 کروڑڈالرکی برآمدات رہی۔

فی کس ‏آمدن 1558 ڈالرریکارڈ کی گئی۔ ملکی معیشت میں ایگریکلچر، جنگلات اور فشنگ کا شعبہ ‏‏24.05 فیصد شراکت دار ہے۔ رواں مالی سال 2022-23 کا اقتصادی سروے کل پیش کیا ‏جائے گا۔

متعلقہ تحاریر