آئی ایم ایف پاکستان کو سری لنکا بنانا چاہتا ہے، وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا انکشاف
وفاقی وزیر خزانہ و ریونیو سینیٹر اسحاق ڈار نے ہے کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف ) چاہتا ہے کہ پاکستان پہلے سری لنکا کی طرح ڈیفالٹ ہو جائے پھر اس کے بعد پروگرام کی بحالی سے متعلق مذاکرات کیا جائیں
وفاقی وزیر خزانہ و ریونیو سینیٹر اسحاق ڈار نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف ) پر الزام عائد کیا ہے کہ بین الاقوامی ادارہ پاکستان کو سری لنکا بنانے کی کوششوں میں مصروف ہے ۔
وفاقی وزیر خزانہ و ریونیو سینیٹر اسحاق ڈارنے انکشاف کیا ہے کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف ) پاکستان کو سری لنکا جیسے حالات سے دوچار کرنے میں مصروف عمل ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
غیر مستحکم سیاسی و معاشی صورتحال سے بڑی صنعتوں کی پیدوار میں 10 فیصد کمی
انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف ) چاہتا ہے کہ پاکستان پہلے سری لنکا کی طرح ڈیفالٹ ہو جائے پھر اس کے بعد پروگرام کی بحالی سے متعلق مذاکرات کیا جائیں۔
سینیٹر اسحاق ڈار نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کوئی غیر ملکی ادائیگی موخر نہیں کرے گا جبکہ ہمیں قرضے ری شیڈول کروانے کے لیے پیرس کلب جانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ہماری امپورٹس کی ترجیحات طے ہیں،پاکستان میں بیرونی ادائیگیوں کو مینج کرلیں گے۔ اب ایم ڈی آئی ایم ایف بھی کہہ چکی کہ پاکستان دیوالیہ نہیں ہوگا۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ جو سارا دن پاکستان کے دیوالیہ ہونے کے رٹ لگاتے تھے ناکام ہوچکے ہیں۔ اب ایم ڈی آئی ایم ایف بھی کہہ چکی ہیں کہ پاکستان دیوالیہ نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ قوم کو 30 جون تک بہت بڑی خوشخبری ملے گی۔ ہمارے خلاف جیو پولیٹکس ہو رہی کہ پاکستان ڈیفالٹ کر جائے۔ اولین ترجیح ہے کہ بر وقت ادائیگیاں کی جائیں گی۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ اسٹیٹ بینک ایکٹ میں ترامیم کی گئی وہ ناقابل برداشت ہیں تاہم ابھی مکمل نہیں ہیں ۔اسٹیٹ بینک کسی ادارے کا نہیں بلکہ پاکستان کا مرکزی بینک ہے۔
یہ بھی پڑھیے
ٹیکسٹائل انڈسٹری تباہ؛ 40 فیصد ملز کی بندش سے 70 لاکھ افراد بیروزگار ہوگئےآئی ایم ایف،
انہوں نے کہا کہ بانڈز سمیت کوئی ادائیگی تاخیر کا شکار نہیں ہوا،لاکرز اور روشن ڈیجیٹل کو فریز کرنے کیلئے نہیں جائیں گے، پاکستان کے دشمن جھوٹ بول کر لوگوں کو ڈرا رہے ہیں۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے مطابق چار سالوں میں 70ارب ڈالر کا قرض 130 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا تاہم بین الاقوامی قرضوں کی ادائیگی حکومت پاکستان کی پہلی ترجیح ہے۔
وفاقی وزیر اسحاق ڈار نے کہا کہ لاکرز یا سونے سمیت کوئی چیز فریز نہیں کی جائے گی،ہر کسی کے پیسے اس کی امانت ہے اور محفوظ ہیں۔ کسی کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔