پاکستان یقینی بنائے کہ اسکی سرزمین دہشتگرد ی  کیلیے استعمال نہ ہو، بائیڈن اور مودی کا مطالبہ

امریکی صدر اور بھارتی وزیراعظم کی ملاقات میں سرحد پار دہشتگردی اور دہشتگرد پراکسیز کے استعمال کی شدید مذمت، ممبئی اور پٹھان کوٹ حملوں کے ملزمان کو کٹہرے میں لانے کا مطالبہ، ملاقات کے امریکی اعلامیے وزیرخارجہ بلاول بھٹو کی کاکردگی پر سوالیہ نشان لگادیا

امریکی صدر جو بائیڈن اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان یقینی بنائے کہ اسکی سرزمین دہشت گردی کیلیے استعمال نہ ہو۔

موجودہ عالمی صورتحال کے تناظر میں وائٹ ہاؤس سے جاری اعلامیے میں استعمال ہونے والی زبان  کو بھارت کی اہم کامیابی قرار دیا جارہا ہے جبکہ اس اعلامیے نے بیرونی دوروں پر کروڑوں روپے خرچ کرنے والے وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری کی کارکردگی پر بھی سوالیہ نشان لگادیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

مودی کو امریکا میں کڑے احتجاج کا سامنا؛ کانگریس ارکان نے باز پرس کا مطالبہ کردیا

منی پور میں فسادات کے دوران 249 گرجا گھروں کو نذرآتش کیے جانے کا انکشاف

امریکی صدر جوزف بائیڈن اور بھارتی وزیراعظم  نریندر مودی کے درمیان ملاقات کےبعد  وائٹ ہاؤس سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ امریکا اور بھارت  عالمی دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک ساتھ کھڑے ہیں اور دہشت گردی اور پرتشدد انتہا پسندی کی تمام شکلوں اور مظاہرکی  واضح طور پر مذمت کرتے ہیں۔

ملاقات کے بعد جاری ہونے والے امریکی اعلامیے میں مزیدکہا گیا ہے کہ  صدر بائیڈن اور وزیر اعظم مودی نے اقوام متحدہ کی فہرست میں شامل تمام دہشت گرد گروہوں بشمول القاعدہ، داعش، لشکر طیبہ ، جیش محمد  اور حزب  المجاہدین کے خلاف ٹھوس کارروائی کے مطالبے کا اعادہ کیا۔

 انہوں نے سرحد پار دہشت گردی، دہشت گرد پراکسیوں کے استعمال کی شدید مذمت کی اور پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے فوری کارروائی کرے کہ اس کے زیر انتظام کوئی بھی علاقہ دہشت گردانہ حملوں کے لیے استعمال نہ ہو۔ انہوں نے ممبئی اور پٹھانکوٹ حملوں کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا بھی  مطالبہ کیا۔

بائیڈن ،مودی ملاقات کے بعد جاری ہونے والی امریکی اعلامیے کو بھارت کی اہم کامیابی قرار  دیا جارہا ہے کیونکہ  امریکا نے اس کے ذریعے بھارتی موقف کی بھرپور تائید کی ہےاور ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کیلیے پاکستان کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات  کے باوجود دہشتگرد گروپوں کیخلاف کارروائی کے مطالبے کو دہرایا ہے۔

دوسری جانب اس اعلامیے نے وزیرخارجہ بلاول بھٹوزرداری کی کاکردگی پر بھی سوالیہ نشان لگادیا ہے جو عہدہ سنبھالنے کے بعد سے اب تک بیرونی دوروں پر اب تک کروڑوں روپے کے اخراجات کرچکے ہیں تاہم پاکستان کو خارجہ محاذ پر بری طرح ناکامی کا سامنا ہے۔

متعلقہ تحاریر