وڈھ میں ڈیتھ اسکواڈز کی کارروائیوں کے خلاف بی این پی کے زیر اہتمام احتجاجی ریلی کا انعقاد
مقررین کا کہنا تھا کہ ریاستی مشینری کے پیداوار مسلح جتھے ، بلوچستان کے سیاسی ماحول اور امن کیلئے سب سے زیادہ خطرہ ہیں۔
لورالائی میں ڈیتھ اسکواڈز کی کارروائیوں کے خلاف بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) لورالائی کے زیر اہتمام ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔
ریلی شہر کی مختلف شاہراوں سے ہوتی ہوئی لورالائی پریس کلب کے سامنے ایک بڑے جلسے میں تبدیل ہوگی۔ جلسے سے بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے رکن سردار حق نواز بزدار، سینئر صوبائی رہنما بی این پی اور ممبر میونسپل کمیٹی محمد ہاشم اوتمانخیل، سردار کبزئی، سابق چیئرمین یونین کونسل اللہ نور اچکزئی اور بلوچستان نیشنل پارٹی کے دیگر رہنماوں نے خطاب کیا۔
رہنماؤں کا خطاب کرتے وڈھ کی مخدوش صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ ریاستی مشینری کے پیداوار مسلح جتھے ، بلوچستان کے سیاسی ماحول اور امن کیلئے سب سے زیادہ خطرہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
لورالائی میں بجلی کے مسائل حل کرنے پر کیسکو حکام کے مشکور ہیں، زمیندار ایکشن کمیٹی و انجمن تاجران
لورا لائی میں پولیس ٹرینگ ورکشاپ؛ اہلکاروں کو ٹیکنیکل طریقوں سے آشنا کروایا گیا
مقررین نے کہا ہے کہ توتک میں سینکڑوں لاپتہ بلوچوں کی اجتماعی قبروں کے ذمہ دار اور ریاستی آشیرباد سے چلنے والے نام نہاد جتھے بلوچ قومی قائد سردار اختر جان مینگل کے خلاف زہر افشانی کرکے جنگی ماحول پیدا کررہے ہیں جس کا مقصد بلوچ سیاسی قیادت کو بنیادی حقوق اور جمہوری جدوجہد سے دستبردار کرانا ہے۔
مقررین کا کہنا تھا کہ گزشتہ کئی دنوں سے وڈھ کا محاصرہ کرکے لوگوں میں خوف و حراس کا ماحول پیدا کرکے اپنی ریاست قائم کرنے والے لوگ دراصل مقتدر طاقتوں کے منظورِ نظر ہیں جنہوں نے ماضی میں بھی بندوق اور دہشت کے زور پر بلوچستان کی سیاست پر قبضہ جمانے کی کوشش کی ہے۔
مقررین نے کہا ہے کہ سردار اختر جان مینگل کے خلاف مسلح جھتوں کا فعال ہونا ماضی کے پالیسوں کا تسلسل ہے۔ اختر جان مینگل اس خطے کا ایک سیاسی رہنماء ہونے کے ساتھ بلوچ عوام کے قائد ہیں انہوں نے جب بھی بلوچ حقوق کی بات کی ہے تو دوسری جانب سے اس طرح کے ہتھکنڈوں سے انہیں پریشرائز کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
انہوں نے آخر میں کہا کہ بلوچستان کے اندر ریاستی سرپرستی میں چلنے والے مسلح جتھوں اور ڈیتھ اسکواڈز کا مکمل خاتمہ کیا جائے۔