احتساب عدالت نے نواز شریف کو پلاٹ الاٹمنٹ کیس سے بری قرار دے دیا
لاہور کی احتساب عدالت کے جج کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو مفرور قرار دینے میں مناسب طریقہ کار اختیار نہیں کیا گیا۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کی پلاٹ الاٹمنٹ کیس میں بریت کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا گیا۔ سابق حکومت نے نیب کو نواز شریف کا مستقبل تباہ کرنے کے لیے ریفرنس تیار کرنے پر مجبور کیا تھا۔ لاہور کی احتساب عدالت کے جج نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کو غلط طور پر مفرور قرار دیا گیا اور پلاٹ الاٹمنٹ کیس میں سیاسی کارروائی کا نشانہ بنایا گیا۔
جمعرات کو جاری کیے گئے تفصیلی فیصلے میں عدالت نے کہا کہ سابق حکومت نے قومی احتساب بیورو کو مجبور کیا کہ وہ نواز شریف کے سیاسی مستقبل کو متاثر کرنے کے لیے کرپشن کیس میں پھنسائیں۔
یہ بھی پڑھیے
توشہ خانہ کیس: سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے خلاف عمران خان کی درخواست منظور کرلی
نیپرا نے ظلم کی انتہاکردی: کراچی صارفین کیلئے بجلی کا فی یونٹ مزید 1.44 روپے مہنگا کردیا
تفصیلی حکم نامے میں نیب اور ریونیو حکام کو نواز شریف کے منجمد اثاثوں کو بحال کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ عدالت نے حکم دیا کہ فیصلے کی نقول چیئرمین نیب کو بھی بھجوائی جائیں۔
حکم نامے میں مزید کہا گیا کہ نواز شریف کو بھی وہی ریلیف دینے کی ضرورت ہے جو سپریم کورٹ کے پرانے فیصلے کے مطابق کیس کے مرکزی ملزم کو دیا گیا تھا۔
عدالت نے کہا کہ نواز شریف کو مفرور قرار دیتے ہوئے مناسب طریقہ کار پر عمل نہیں کیا گیا۔ اثاثے منجمد کرنے کا مقدمہ سابق وزیراعظم کی جائیداد کے شیئر ہولڈرز نے دائر کیا تھا۔