عثمان بزدار نے سی سی پی او عمر شیخ کو کیوں نکالا؟
غلام محمود ڈوگر کو نیا سی سی پی او لاہور جبکہ عمر شیخ کو ڈپٹی کمانڈنٹ پی سی تعینات کردیا گیا ہے۔
حکومت پنجاب نے عمر شیخ کو سی سی پی او لاہور کے عہدے سے ہٹا کر غلام محمود ڈوگر کو تعینات کردیا ہے۔
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں بطور سی سی پی او تعیناتی کے 4 مہینے بعد ہی عمرشیخ کی چھٹی کردی گئی۔ غلام محمود ڈوگر کو نیا سی سی پی او لاہور جبکہ عمر شیخ کو ڈپٹی کمانڈنٹ پی سی تعینات کردیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ عمر شیخ نے سکیورٹی اسکواڈ میں ٹانگ سے معذور شخص کو تعینات کیا تھا جس پر وزیراعلیٰ پنجاب ناراض تھے۔ جبکہ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ ان کے ساتھی کہتے ہیں کہ ان کے نامناسب رویے کی وجہ سے انہیں عہدہ کھونا پڑا۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس عمر شیخ کو لاہور موٹروے پر پیش آنے والے ریپ کے واقعے کے بعد شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا کیونکہ انہوں نے کہا تھا کہ تین بچوں کی ماں رات گئے اکیلی کیوں نکلی؟ اور اگر نکلی تو اسے سیدھا راستہ اختیار کرنا چاہیے تھا۔ عمر شیخ نے کہا تھا کہ اکیلی عورت کو یہ بھی دھیان رکھنا چاہیے تھا کہ گاڑی میں پیٹرول پورا ہے بھی یا نہیں؟
یہ بھی پڑھیے
دیپک پروانی لاہور پولیس کی کارکردی سے متاثر
بعدازاں سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اورعوام کی کڑی تنقید کے بعد انہوں نے اپنے اس بیان پرمعافی بھی مانگ لی تھی۔
ستمبر 2020 میں عمر شیخ نے لاہور پولیس کے ایک سب انسپکٹر فہد افتخار ورک سے بدکلامی بھی کی تھی۔ عمر شیخ کے ‘گدھے کا بچہ’ کہنے پر دلبرداشتہ ہو کر سب انسپکٹر نے استعفیٰ دے دیا تھا۔
تاہم اب ایوان وزیراعلیٰ میں سال کے پہلے دن ہی صبح کے وقت غلام محمود ڈوگر کا انٹرویو کیا گیا جس کے بعد انہیں سی سی پی او لاہورعمرشیخ کی جگہ تعینات کیا گیا۔
غلام محمود ڈوگر کا شمار پنجاب کے بہترین افسران میں کیا جاتا ہے جو پہلے بھی لاہور میں اپنی خدمات بطور ڈی آئی جی آپریشنزسر انجام دے چکے ہیں۔ وہ لاہورمیں ایس پی ایڈمن اور چیف ٹریفک افسر کے فرائض بھی بخوبی سر انجام دے چکے ہیں۔
اس کے ساتھ غلام محمود ڈوگر سی پی او گوجرانوالہ اور سی پی او ملتان کے عہدوں پر بھی رہ چکے ہیں۔ انہوں نے ڈی آئی جی ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کی حیثیت سے بھی کام کیا جبکہ آر پی او ساہیوال اور فیصل آباد کی تعیناتی کے دوران جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائی میں بھی ان کا کوئی ثانی نہیں رہا۔ غلام محمود ڈوگر سی سی پی او لاہور بننے سے پہلے ڈی آئی جی پروکیورمنٹ اینڈ آئی ٹی کے فرائض سرانجام دے رہے تھے۔