موٹروے پر ڈرون سے نگرانی کرنے کا فیصلہ
ڈرونز سے جمع کی گئی معلومات مجرموں کو پکڑنے کے لیے استعمال کی جائیں گی۔
موٹروے پر پیش آنے والے حادثات و واقعات کے بعد اب سڑکوں کی نگرانی پر توجہ دی جانے لگی ہے۔ وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ کچھ عرصے میں ڈرون کے ذریعے موٹروے سمیت مختلف شاہراہوں کی نگرانی شروع کردی جائے گی۔
ستمبر 2020 میں لاہور اسلام آباد موٹروے پر خاتون سے جنسی تشدد کے واقعے کے بعد موٹروے پولیس نے بالآخر ذمہ داری کا ثبوت دے دیا ہے۔ ملک کے مختلف موٹرویز اور شاہراہوں پر فضائی نگرانی کے لیے ڈرون استعمال کیے جانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس نظام کے رائج ہوتے ہی پاکستان خطے میں سی پیک ہائی وے اور موٹروے نیٹ ورک پر ڈرون ٹیکنالوجی استعمال کرنے والا پہلا ملک بن جائے گا۔
اس حوالے سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر انجینیئر آصف حیات نے فواد چوہدری کو ایک ٹوئٹ میں ٹیگ کیا۔ وفاقی وزیر نے جواب میں لکھا کہ ‘منصوبے کے لیے وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے موٹروے پولیس سے بھرپور تعاون کیا ہے۔’
Alhamdolliah @MinistryofST has provided full tech support to MW police for this project…. https://t.co/Y2dqJHjahq
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) February 17, 2021
یہ بھی پڑھیے
سکھر ملتان موٹر وے سی پیک کا سب سے بڑا ٹرانسپورٹیشن انفراسٹرکچر
اُن کا کہناا تھا کہ جدید ٹیکنالوجی سے جرائم کی بروقت روک تھام میں مدد ملے گی۔ ڈرونز سے جمع کی گئی معلومات مجرموں کو پکڑنے کے لیے استعمال کی جائیں گی۔ واضح رہے کہ تاجران کی جانب سے کئی مرتبہ لاہور اسلام آباد موٹر وے پر سامان سے بھرے ٹرکوں کی ڈکیتی کے خلاف شکایات درج کرائی جاچکی ہیں۔