ڈاکٹر شہباز گل اور منصور علی خان کی ٹوئٹر فائٹ
اوگرا کی جانب سے 6 سے 7 روپے فی لیٹر تک پٹرولیم موصنوعات کی قیمت بڑھانے کی تجویز مسترد کردی گئی۔
وزیراعظم عمران خان کے معاون خوصی برائے سیاسی روابط ڈاکٹر شہباز گل اور نجی چینل ایکسپریس نیوز کے اینکرپرسن منصور علی خان کے درمیان پیٹرولیم موصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کے معاملے پر لفظی جنگ چھڑگئی ہے۔
وزیراعظم پاکستان عمران خان نے اس بار پیٹرولیم موصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کی نگراں ادارے کی سمری مسترد کردی ہے۔ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے 6 سے 7 روپے فی لیٹر تک پٹرولیم مصنوعات کی قیمت بڑھانے کی تجویز پیش کی تھی۔ جس کے بعد پرانی قیمتوں کو برقرار رکھتے ہوئے اوگرا کی سمری کو مسترد کردیا گیا۔
وزیرا عظم کے معاون خوصی ڈاکٹر شہباز گل نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اوگرا کی جانب سے پیش کی گئی سمری شیئر کی جس پر ان کا کہنا تھا کہ ‘عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کے باوجود وزیراعظم نے قیمت بڑھانے کی اجازت نہیں دی ہے۔’
اوگرا نے تقریباً 6 سے 7 روپےفی لیٹر تک پٹرولیم مصنوعات کی قیمت بڑھانے کی تجویز کی۔ وزیراعظم عمران خان نے یہ تجویز منظور نہیں کی۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔ عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کے باوجود وزیراعظم نے اجازت نہیں دی pic.twitter.com/Xwmn3EuhGc
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) February 28, 2021
‘جیو نیوز’ نے خبر نشر کی کہ پیٹرولیم موصنوعات کی قیمتوں میں 6 روپے 22 پیسے فی لیٹر اضافہ ہوا ہے جبکہ ‘اے آر وائی نیوز’ کے مطابق پٹرولیم موصنوعات کی قیمت میں اضافہ نہیں ہوا ہے۔ جیو کی اس غلطی کے بعد وزیرا عظم کے معاون خوصی شہباز گل نے جیو کا مذاق اڑایا۔
On a lighter note 🙂
اب پٹرول پمپ والے دوستوں سے کزارش ہے کہ جیو کے دوستوں کو پٹرول اب مہنگی قیمت پر ہی دیں 🤣🤣🤣😂 pic.twitter.com/YnntbtuwXU
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) February 28, 2021
صحافی منصور علی خان نے جیو نیوز کی پیٹرولیم موصنوعات کی قیمت میں 6 روپے 22 پیسے فی لیٹر اضافے کی خبر کا اسکرین شاٹ شیئر کیا تھا۔ جس پر وزیرا عظم کے معاون خوصی ڈاکٹر شہباز گل اپنے غصہ کا اظہار کیا ہے۔
مجال ہے جھوٹی خبر پر کوئی دوست معزرت کر لے۔ میں نےتو ٹرانسپرینسی پر جھوٹا ڈیٹا نہیں دیا تھا پھر بھی منصور صاحب گلہ پھاڑ پھاڑ کر اسے جھوٹا کہتے رہے۔ اب خود جھوٹ بول کر پتلی گلی سے نکل گئے معزرت کے بغیر۔یہ ہوتا ہے جھوٹ۔اسے کہتے ہیں پکڑے جانا اور پھر ڈلیٹ کرنا چپکے سے معزرت کے بغیر pic.twitter.com/p3xHK8uWWW
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) February 28, 2021
یہ بھی پڑھیے
پاکستان میں سینئر صحافیوں کا غیر ذمہ دارانہ رویہ
ڈان نیوز کے چیف رپورٹر ثناءاللہ خان نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں اس غلطی کا ذمہ دار شہباز گل کو ٹہرایا ہے۔ جس پر منصور خان نے نثاءاللہ خان کے موقف کی تائید کی۔
ڈاکتر صاحب بری بات، پورا سچ بولا کریں۔ ادھوری خبریں خود پھیلاتے ہیں اور پھر صحافیوں پر ہی الزام لگاتے ہیں؟ نا گل صاحب نا، اس طرح نہیں کرتے۔ https://t.co/AimC58yLdl pic.twitter.com/TLJJck1neT
— Mansoor Ali Khan (@_Mansoor_Ali) February 28, 2021
وزیرا عظم کے معاون خوصی ڈاکٹر شہباز گل اور اینکر پرسن منصور علی خان کی لفظی جنگ ختم نہیں ہوئی اور دونوں ایک دوسرے کو یکے بعد دیگرے جواب دیتے رہے۔
آپ ایک اور جھوٹ کسی اور کے کندھے پر رکھ کر بول رہے ہیں۔ میں نے اسمبلی کے رپوٹرز کے ساتھ کوئی خبر شئیر نہیں کی۔ ثنااللہ صاحب کو غلط فہمی ہوئی ہو گی۔ آپ اپنی غلط خبر پھیلانے پر معزرت کر سکتے ہیں۔ لیکن اگر آپ سوچ چکے ہیں کہ آپ نے اپنی بات ہر صورت سچ ثابت کرنی ہے تو گڈ لک https://t.co/fOtBjylbWu
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) February 28, 2021
میں نے تو پھر بھی ایک چینل کو quote کیا تھا، آپ نے یہ ٹوئیٹ کیوں ڈیلیٹ کر دی ڈاکٹر صاحب؟ کہیں ایسا تو نہیں قانونی کاروائی کا خطرہ تھا؟ https://t.co/AimC58yLdl pic.twitter.com/j4W1nHkRB5
— Mansoor Ali Khan (@_Mansoor_Ali) February 28, 2021
منصور علی خان نے شہباز گل کے واٹس ایپ میسج کی تصویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ’خود سمری بھیجتے ہیں اور پھر ٹوئٹ کرتے ہیں کہ سمری مسترد کردی گئی۔‘
یہ لیں ڈاکتر صاحب اب آپ ہی کا واٹس ایپ میسیج بھی حاضر ہے جو آپ نے خود صحافیوں کو بھیجا۔ ٹائم بھی موجود ہے. 4:13 پر پہلے خود سمری بھیجتے ہیں اور پھر 4:24 پر ٹویٹ کرتے ہیں کہ سمری مسترد کر دی گئی۔ کیا یہ آپ نے جان بوجھ کر کیا تاکہ پاکستان بھر کے چینلز کو گمراہ کیا جا سکے؟ https://t.co/AimC58yLdl pic.twitter.com/VQWP8UWrCu
— Mansoor Ali Khan (@_Mansoor_Ali) February 28, 2021
جس پر ڈاکٹر شہباز گل نے بھی واٹس ایپ میسج کا اسکرین شاٹ شیئر کیا اور کہا کہ ’بہت ہی سستے قسم کے جھوٹے ہیں آپ۔ میں ہمیشہ صحافیوں کو پہلے خبر دیتا ہوں تاکہ وہ اپنے نام سے چلائیں۔ ٹوئٹ ہمیشہ بعد میں کرتا ہوں۔‘
بہت ہی سستے قسم کے جھوٹے ہیں آپ۔ یہ دیکھ لیں میرا میسج۔ 413 پر سمری اور ڈیڑھ منٹ لمبا میسج 110 سیکنڈ کے 415 پر اندر بھیج دیا۔آپکو 423 ملا؟ اس میسج میں سب کچھ اچھی طرح اexplain کیا۔اپنی بات سچ ثابت کرنے کے لئیے آپ ہر لیول پر جھوٹ بولتے ہیں۔ اور ہاں یہ اسمبلی کے رپورٹر نہیں ہیں https://t.co/aIWo7hJKFy pic.twitter.com/BtNuxTT9XX
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) February 28, 2021
اس کے بعد بھی دونوں کی جانب سے کئی ٹوئٹس کیے گئے۔
بس یہی ہوتا ہے جب آپ کبھی صحافت کے ساتھ۔ منسلک نہ رہے ہوں لیکن پھر بھی یہ ذمہ داری مل جائے کہ میڈیا کو سنبھالیں۔ ٹرانپرنسی انٹرنیشل کی رپورٹ پر تو اپنی ہی پارٹی سے جھوٹ بول دیا اور یہاں بھی چکر دے رہے ہیں۔ پہلے سمری بھیج رہے ہیں اور بعد میں بتا رہے ہیں قیمتیں نہیں بڑھائیں۔ 😃👍🏾 https://t.co/rVf8ZU9P2o
— Mansoor Ali Khan (@_Mansoor_Ali) February 28, 2021
جناب کبھی TV میں کام کیا ہو تو آپ کو پتہ چلے کہ یہاں کام سیکینڈ میں ہوتا ہے۔ چلیں کوئی نہیں، اگلی دفعہ آپ کی بھیجی ہوئی کوئی بھی خبر صحافی بھی سوچ سمجھ کر آگے دیں گے۔ پارٹی والے تو پہلے ہی محتاظ ہو چکے ہیں ٹرانپرینسی والی ٹویٹس کے بعد۔ 🙂 https://t.co/rVf8ZU9P2o
— Mansoor Ali Khan (@_Mansoor_Ali) February 28, 2021
اب آپکے لیول پر گر نہیں سکتا۔ ورنہ زاتی حملے تو آپ پر بہت ہو سکتے ہیں۔ آپکے لیول تک نہیں جاؤں گا۔ آپ اپنے ہی ٹویٹ اور کلیم ہر آج ہی تین بار جھوٹے ثابت ہو چکے۔ لیکن آپکو اثر نہیں ہو گا۔ آپ کس صحافت سے منسلک رہے ہیں میں اس پر بات نہیں کروں گا۔ وہ زاتی بات ہو جائے گی۔ https://t.co/Ry8gM161Iv
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) February 28, 2021
آ جائیں جناب یہ شوق بھی پورا کر لیں۔ آپ نے پہلے کونسا کبھی اجتناب کیا ہے ذاتی حملوں سے۔ بتائیں تو صحیح ایسی کونسی کرپشن پکڑ لی جو بتا نہیں پا رہے۔ 😃 https://t.co/n25h9pkx4N
— Mansoor Ali Khan (@_Mansoor_Ali) February 28, 2021
میں نے کہا آپکے لیول تک گر نہیں سکتا۔ جیسی صحافت آپ کرتے ہیں سب جانے ہیں۔ مجھے پتہ ہے آپ جس کے لئے کام کرتے ہیں اسے بڑی تکلیف ہے مجھ سے۔ ورنہ آپکو میرے پر ایسے تھوڑی چھوڑیں گے وہ۔ https://t.co/qR8x8HfbFW
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) February 28, 2021
پھر وہی بات۔ کھل کر بولیں کس کے لیے کام کرتے ہیں ہم۔ نام لیں، ڈر کس بات کا؟ اب یہ نا ہو آپ کو پھر اپنی ٹویٹ ڈیلیٹ کرنی پڑ جائے۔ آج تو آپ سے یہ کہاںی سن کر ہی جائیں گے ڈاکٹر صاحب۔ 😃 https://t.co/3CicZ6Hcca
— Mansoor Ali Khan (@_Mansoor_Ali) February 28, 2021
آپ کی کہانی زبان زد عام ہے۔ میں نے آپکو گود تھوڑی لیا ہوا ہے کہ آپکو کہانیاں سناؤں۔ کہانی تو سونے سے پہلے نانیاں اور دادیاں سناتی ہیں۔ 😊
میں نے پہلے بھی کہا کہ آپ کی طرح زاتیات ہر نہیں جاؤں گا کہ آپ اہل ہیں یا نہیں۔ اللہ آپکو درست لکھنے کی تومیق دے۔ https://t.co/d79AmbfcqU
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) February 28, 2021
ایک زمانے میں ڈاکٹر صاحب بھی یمارے فین ہوا کرتے تھے لیکن پھر یہ حکومت میں آ گئے اور ہم "جھوٹے” ہو گئے 😃 https://t.co/3CicZ6Hcca pic.twitter.com/AzOpdmN6pt
— Mansoor Ali Khan (@_Mansoor_Ali) February 28, 2021
میں آج بھی آپکا معترف ہوں گا اگرآپ صحافتی اصولوں سے کام لیں گے۔ اپنے ن لیگ کی حکومت کے تیسرے سال کے ٹویٹ نکالیں اور ہماری حکومت کے۔ صاف نظر آ جائے گا سب۔ آپ انصاف کریں مجھے اپنا فین پائیں گے۔ لیکن سارا دن ٹویٹر پر ایک سیاسی پارٹی کے کارکن کی طرح یک طرفہ تنقید کرنا درست نہیں۔ https://t.co/OgxKUKsi8w
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) February 28, 2021
ارے ڈاکٹر صاحب پھر ادھوری خبریں ۔ ۔ پہلے صحافیوں کو ادھوری رپورٹ دیتے ہیں پھر الزام بھی ادھورا لگاتے ہیں۔ جناب اگر الزام لگا بھی رہے ہیں تو کھل کر نام لیں، ڈر کس بات کا؟ بولیں جناب ۔ ۔ کوئی کچھ نہیں کہے گا۔ https://t.co/z1YvdbTxNi
— Mansoor Ali Khan (@_Mansoor_Ali) February 28, 2021
جناب اینکر کا کام کبھی چھپ نہیں سکتا۔ پانامہ کیس میں ن لیگ کو tough time بھی میں نے ہی دیا تھا اور جب آپ کی حکومت آئی تو آپ کی غلطیوں کی نشاندہی بھی اسی طرح کی اور آٓگے بھی کرتا رہوں گا۔ اس وقت ن لیگ والے ہمیں آپکا کارکن کہتے تھے آج آپ ہمیں ان کا سمجھتے ہیں۔ No problem 😃 https://t.co/a7xwE5rz5N
— Mansoor Ali Khan (@_Mansoor_Ali) February 28, 2021
یہ خبر آپکے چینل ایکسپریس نے کیوںmisunderstand نہیں کی۔انہوں نے تو میری ہی خبر درست اور فورا بریک کی اور بلکل درست وقت پر کی اور اگر میں غلط ہوں تو دکھائیں کہاں @ExpressNewsPK نے غلط خبر دی۔نوکری آپ ایکسپریس کی کرتے ہیں سکرین شاٹ جیو کے؟
کوئی وٹس ایپ گروپ دیتا ہے یہ سکرین شاٹ؟ https://t.co/qR8x8HwN4w
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) February 28, 2021
بس اسی لیے کہتے ہیں کاش آپ نے کبھی میڈیا میں کام کر لیا ہوتا۔ یہ لیں "ہم نیوز” بھی حاضر ہے۔ یہ بھی آپ ہی کی ادھوری خبر کا شکار ہو گیا۔ https://t.co/RJDFebZPNK pic.twitter.com/GY36VmY0tD
— Mansoor Ali Khan (@_Mansoor_Ali) February 28, 2021
شہباز گل نے ہم نیوز کے ایک پروگرام کی ویڈیو شیئر کی اور منصور علی خان کو چھ روپے لیٹر والا جھوٹا قرار دیا۔
میرے چھے روپے لیٹر والے دوست کے جھوٹ pic.twitter.com/fOZo5LFHJW
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) February 28, 2021
جس کے بعد منصور علی خان نے اس ویڈیو پر بھی جواب دیا۔
میرے بھائی کی ٹرانپرینسی والی رپورٹ تو پوری تحریک انصاف نے اٹھا لی تھی https://t.co/hZPISFquA3 😃 https://t.co/OZQJR1aOmL
— Mansoor Ali Khan (@_Mansoor_Ali) February 28, 2021
بس یہاں آ کر اب بات آگے بڑھ نہیں پائے گی کیوں کہ نہ تو میں آپ کے بڑوں کا ذکر کر سکتا ہوں اور نا یہ میری تربیت میں شامل ہے۔ آپ کی نانی، نانا، دادی اور دادا سب ہی قابل احترام ہیں۔ اگر ان کا ذکر کروں گا تو یہ میرے رتبے سے نیچے جانے والی بات ہو گی۔ 🙂 https://t.co/vzClBU2Fsh
— Mansoor Ali Khan (@_Mansoor_Ali) February 28, 2021
منصور صاحب نانی کا راج ایک محاورا ہے۔ ورنہ آپکی سگی نانی تو میرے لئیے میری سگی نانی کی طرح محترم ہیں۔ محاورے تو کسی بھی زبان کا حسن ہوتے ہیں۔ https://t.co/DusocR7RlK
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) February 28, 2021
منصور صاحب نانی کا راج ایک محاورا ہے۔ ورنہ آپکی سگی نانی تو میرے لئیے میری سگی نانی کی طرح محترم ہیں۔ محاورے تو کسی بھی زبان کا حسن ہوتے ہیں۔ https://t.co/DusocR7RlK
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) February 28, 2021
چلیں کوئی نہیں جناب، آپ نکالیں دل کی بھڑاس۔ آج آپ کا بنتا ہے۔ 🙂
ہم تو محاوروں میں بھی آپ کے خاندان کا ذکر نہیں کر سکتے۔ کیا کریں، عزت اور احترام اس کی اجازت نہیں دیتا۔ https://t.co/QEFAErFHLH
— Mansoor Ali Khan (@_Mansoor_Ali) February 28, 2021
طویل بحث کے بعد صحافیوں نے شہباز گل کی حمایت میں بولنا شروع کردیا جس کے بعد بحث آہستہ آہستہ ختم ہوگئی۔
آپ کا بہت شکریہ قادر جی۔ یہ ہے سچی صحافت۔ صحافی کا کام ہے سچ کے ساتھ کھڑے ہونا۔ بھلے وہ سچ صحافی بولے سیاستدان بولے یا کوئی عام آدمی۔ آپ کا بہت بہت شکریہ کہ آپ سچ کے لئے بولے۔ https://t.co/sohU6U8a3t
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) February 28, 2021
آپ کا بہت بہت شکریہ۔ آپ بول ٹی وی سے ہیں اور آپ نے بھی درست خبر دی۔ درست وقت پر دی۔ اسی میسج سے دی۔ شکریہ کہ آپ سچ پر ہم آواز بنے۔ https://t.co/TMpZGK7zJv
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) February 28, 2021
بہت شکریہ اویس کیانی صاحب آپ 24 نیوز سے ہیں۔ آپکا سچ بتانے پر شکریہ۔ https://t.co/c4E13Zq3a0
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) February 28, 2021
آپ کا بہت شکریہ طارق بھائی۔ طارق چوہدری آج ٹی وی کے بیور چیف ہیں اور وزیراعظم کے بیٹ رپورٹر بھی۔ آپ سب سے سنئیر بیٹ رپورٹر ہیں۔ میں اکثر آپ سے سیکھتا ہوں۔ آپ نے درست بات کو عوام سے شئیر کیا۔ میں آپکا شکر گزار ہوں۔ https://t.co/p3Gzau02Gk
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) February 28, 2021