طلاق کا جشن منانے کی تصاویر دوبارہ کیوں وائرل ہو رہی ہیں؟

ماہم کو طلاق کی پارٹی ان کی دوست نے دی تھی جس پر سوشل میڈیا صارفین نے ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

پاکستان میں عام طور پر طلاق کے بعد فریقین کو ذہنی اور معاشرتی دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن ایک پاکستانی خاتون نے 3 سال قبل اس موقع پر کیک کاٹ کر نئی روایت ڈالی تھی۔ 2017 میں پارٹی کرنے کی یہ تصاویر خواتین کے عالمی دن کے موقعے کی مناسبت سے سوشل میڈیا پر دوبارہ شیئر کی جارہی ہیں۔ صارفین نے اس حوالے سے ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

خوشی کے لمحات میں دوستوں کو پارٹی دینا اور ان کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کرنا کوئی نئی بات نہیں ہے لیکن سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شیئر کردہ چند تصاویر نے صارفین کو حیران کردیا ہے۔ ان تصاویر میں خاتون اپنی ہی طلاق پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کیک کاٹنے کے لیے تیار بیٹھی ہیں۔

اطلاعات کے مطابق ماہم کو یہ پارٹی ان کی دوست جویریہ نے 2017 میں دی تھی۔ لیکن اب مارچ کا مہینہ شروع ہوتے ہی ایک بار پھر یہ تصاویر منظر عام پر آئی ہیں۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک پر جویریہ نے تصاویر شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں خوشی ہے کہ ماہم کو طلاق ہوگئی ہے۔

وائرل تصاویر پر سوشل میڈیا صارفین کا ملا جلا ردعمل دیکھنے میں آرہا ہے۔ کچھ لوگوں نے اس جشن پر حیرت کا اظہار کیا ہے تو کچھ نے کہا کہ اگر خاتون اپنی طلاق پر خوش ہیں تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہے۔

بیشتر افراد کا خیال ہے کہ اس طرح سے طلاق کا جشن منایا جاتا رہا تو آئندہ چند برسوں میں یہ ایک فیشن بن جائے گا۔

کچھ صارفین نے ماہم کی تصاویر پر شدید تنقید کی اور کہا کہ اس طرح طلاق کی خوشیاں منانا معاشرتی اقدار کے خلاف ہے۔

یہ بھی پڑھیے

طوبیٰ نے عامر لیاقت کی بشریٰ سے طلاق کرادی

طلاق پر خوشی کا اظہار کرنا شاید ملک میں نئی بات ہو لیکن مختلف ممالک میں شہری اکثر اپنی ناکام شادی کے ختم ہونے پر اسی طرح جشن مناتے ہیں اور سوشل میڈیا پر تصاویر بھی پوسٹ کرتے ہیں۔

کچھ عرصہ قبل ایک سعودی خاتون نے اپنی طلاق پر شادی کا لباس زیب تن کر کے ویڈیو اور تصاویر شیئر کی تھیں۔

امریکا میں طلاق کی پارٹیز کا انعقاد ایک عام بات ہے۔ حتیٰ کہ کچھ لوگ تو طلاق کی خوشی میں باقاعدہ ایونٹ پلاننگ بھی کراتے ہیں۔

متعلقہ تحاریر