کرونا کو توہم پرستی سمجھنے والے تنزانیہ کے صدر انتقال کر گئے
جان مگوفولی 27 فروری سے منظرعام سے غائب تھے اور امکان ظاہر کیا جارہا تھا کہ وہ علاج کی غرض سے ملک سے باہر گئے ہوئے ہیں۔
کرونا وائرس کے حوالے سے توہم پرستی کے نظریات کے مالک دارالسلام تنزانیہ کے صدر جان مگوفولی 61 برس کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق جان مگوفولی 27 فروری سے منظرعام سے غائب تھے اور امکان ظاہر کیا جارہا تھا کہ وہ علاج کی غرض سے ملک سے باہر گئے ہوئے ہیں۔ تاہم تنزانیہ کی نائب صدر سامعہ سلوہو حسن نے سرکاری ٹیلی وژن پر صدر جان مگوفولی کی وفات کی تصدیق کرتے ہوئے ملک میں 14 روزہ سوگ کا اعلان کردیا ہے۔
تنزانیہ کی نائب صدر سامعہ صولوہو حسن نے ٹی وی پر خطاب کے دوران صدر جان مگوفولی کے انتقال کا اعلان کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ’جان مگوفولی جکیا کیکویٹی کارڈیک انسٹی ٹیوٹ میں زیر علاج تھے۔ وہ گذشتہ 10 برس سے عارضہ قلب میں مبتلا تھے۔‘
تنزانیہ کی حزبِ اختلاف نے گذشتہ ہفتے کہا تھا کہ صدر جان مگوفولی کرونا کا شکار ہوگئے ہیں لیکن اس حوالے سے کسی قسم کی تصدیق نہیں ہوسکی تھی۔ جبکہ گذشتہ ہفتے یہ افواہیں سامنے آئی تھیں کہ صدر جان مگوفولی کرونا میں مبتلا ہیں تاہم تنزانیہ کے وزیر اعظم نے ایسی خبروں کو مسترد کردیا تھا۔
تنزانیہ کے آئین کے مطابق اب نائب صدر سامعہ سلوہو حسن 5 سال کی مدت کے لیے صدر بنیں گی۔
یہ بھی پڑھیے
شمالی کوریا کے صدر کم جونگ اُن کی بہن کی امریکا کو دھمکی
جان مگوفولی افریقہ میں کرونا وائرس کے حوالے سے توہم پرست نظریات پر یقین رکھنے کے حوالے سے مشہور تھے اور وہ کرونا وائرس کے علاج کے لیے دعا اور اسٹیم تھراپی کا مشورہ دیا کرتے تھے۔