12 بڑے فٹبال کلبز نے اپنی علیحدہ لیگ بنا لی
یورپین سپر لیگ کے مطابق یورپین سپر لیگ کے انعقاد کا مقصد کرونا کی وبا سے متاثرہ یورپین فٹ بال کلبز کے معاشی ڈھانچے کو مستحکم کرنا ہے۔
کم از کم 12 بڑے یورپین فٹبال کلبز نے یورپین سپر لیگ (ای ایس ایل) بنانے کا اعلان کردیا ہے جس کے بعد فٹبال کے عالمی ادارے فیفا کو اب تک کے سب سے مشکل چیلنج کا سامنا کرنا پڑا رہا ہے۔ دوسری جانب یورپی فٹبال ایسوسی ایشن (یوئیفا) چیمپئنز لیگ کے مستقبل کے بارے میں ایک نئے تنازعے میں پھنس گئی ہیں۔
یورپین سپر لیگ کا حصہ بننے والی فٹبال ٹیموں میں آرسنل، چیلسی، لیورپول، مانچسٹر سٹی، مانچسٹر یونائیٹڈ، ٹوٹنہم، اے سی میلان، اٹلیٹیکو میڈرڈ، بارسلونا، انٹر میلان، یووینٹس اور ریئل میڈرڈ شامل ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق یورپین سپر لیگ (ای ایس ایل) کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ’تمام بڑے فٹبال کلبز نے فٹبال کا نیا ایونٹ شروع کرانے پر اتفاق کیا ہے۔‘
یہ بھی پڑھیے
چیمپئنز لیگ سیمی فائنلز: برطانوی، ہسپانوی اور فرانسیسی کلبز آمنے سامنے
ای ایس ایل کے عہدیداروں کے مطابق یورپین فٹبال کلبز کی جانب سے یہ اقدام اس وقت اٹھایا جارہا ہے جب کرونا کی وباء کی وجہ سے یورپین فٹبال کے موجودہ معاشی ڈھانچے کو شدید دھچکا لگا ہے۔
عہدیداروں کا کہنا ہے کہ نئی لیگ میں شمولیت اختیار کرنے والے فٹ بال کلبز قومی لیگ بھی کھیلیں گے۔
ای ایس ایل کے عہدیداروں نے دعویٰ کیا ہے کہ ’تین مزید فٹبال کلبز نے یورپی سپر لیگ کے افتتاحی سیزن میں شامل ہونے کا اشارہ دیا ہے۔ اگر ایک بار مردوں کے مقابلوں کا انعقاد کامیابی سے ہوجاتا ہے تو پھر خواتین کے فٹبال ٹورنامنٹ کی بھی منصوبہ بندی کی جائے گی۔‘
یوئیفا چیمپئنز لیگ اور فیڈریشن انٹرنیشنل فٹ بال ایسوسی ایشن (فیفا) نے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’اس طرح سے یورپین فٹبال ایک نئے تنازعے میں گِھر جائے گی۔‘
فیفا کی گورننگ باڈی نے ای ایس ایل کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ جو کھلاڑی یورپین فٹبال لیگ کھیلیں گے ان پر ’فیفا ورلڈ کپ‘ کھیلنے پر پابندی لگائی جاسکتی ہے۔
فیفا کے بعد یونین آف یورپی فٹبال ایسوسی ایشن (یو ای ایف اے) نے بھی انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’اگر کھلاڑیوں نے خود کو ای ایس ایل سے الگ نہ کیا تو ان پر ڈومیسٹک، یورپی اور بین الاقوامی سطح کے دیگر مقابلوں میں حصہ لینے پر پابندی لگائی جاسکتی ہے۔‘
تاہم یورپین سپر لیگ کے عہدیداروں نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’ہم یوئیفا اور فیفا کے ساتھ مشترکہ طور کام کرنے کے لیے تیار ہیں تاکہ نئی لیگ اور فٹبال کی بہتری کے لیے بہترین نتائج حاصل کیے جاسکیں۔‘