وقار ذکا کا وزیراعظم بننے کے بعد ملکی قرضہ ادا کرنے کا دعویٰ

وقار ذکا نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ پاکستان کا قرضہ ادا کر سکتے ہیں لیکن اس کے لیے وزیراعظم عمران خان کو پیچھے ہٹنا ہوگا۔

معروف میزبان وقار ذکا کا دعویٰ ہے کہ اگر انہیں وزیراعظم بنا دیا جائے تو وہ کرپٹو کرنسی کے ذریعے ملک کا قرضہ ادا کر سکتے ہیں۔

اپنی باتوں کی وجہ سے خبروں میں رہنے والے ریالٹی شو کے پاکستانی میزبان وقار ذکا نے حال ہی میں سیاست میں قدم رکھنے کا اعلان کیا تھا۔ رواں برس جنوری میں وقار ذکا کی جانب سے سیاسی جماعت ٹیکنالوجی موومنٹ پاکستان (ٹی ایم پی) کی رجسٹریشن کے لیے الیکشن کمیشن میں دستاویزات جمع کرانے کی خبر سامنے آئی تھی لیکن اس کے بعد سے اب تک مکمل خاموشی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

وقار ذکا کا طلباء کو بدتمیزی کا درس

ویکی پیڈیا کے مطابق وقار ذکا نے 2013 کے عام انتخابات میں قومی اسمبلی کی نشست کے لیے کراچی کے حلقے این اے 253 سے حصہ لیا تھا لیکن ناکام رہے تھے۔ وقار ذکا نے حلقے کے کُل 2 لاکھ 11 ہزار 768 میں سے صرف 31 ووٹ حاصل کیے تھے۔

تاہم سیاست میں آنے سے قبل ہی وقار ذکا پاکستان کے وزیراعظم بننے کے خواہشمند بن گئے ہیں۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں وقار ذکا نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ پاکستان کا قرضہ ادا کر سکتے ہیں لیکن اس کے لیے وزیراعظم عمران خان کو پیچھے ہٹنا ہوگا اور ملک کی باگ ڈور وقار ذکا کے ہاتھ میں دینی ہوگی۔

ٹوئٹر پیغام میں وقار ذکا نے تمام سیاستدانوں کو چیلنج کیا کہ اگر کرپٹو کرنسی کے علاوہ قرضہ ادا کرنے کا کوئی طریقہ ہے تو بتائیں؟

ایک اور ٹوئٹ میں وقار ذکا نے لکھا کہ نواز شریف کی حکومت نے بٹ کوائن پر پابندی لگانے کا غلط فیصلہ کیا تھا اور عمران خان بھی کرپٹو کرنسی کی اہمیت سمجھنے سے قاصر ہیں۔ پاکستان نے حلال طریقے سے امیر ہونے کا موقع گنوا دیا ہے۔

وقار ذکا کی اس ٹوئٹ پر بیشتر ٹوئٹر صارفین نے ان کی حمایت کی ہے جبکہ کئی صارفین نے ان کی مخالفت بھی کی ہے۔

ایک ٹوئٹر صارف نے ٹوئٹ کے جواب میں لکھا کہ اس وقت پاکستان پرتقریباً 233 ارب ڈالرز کا قرضہ ہے۔ یہ پوری کرپٹو مارکیٹ کے 10 فیصد کے برابر ہے کیونکہ کرپٹو کرنسی کی پوری مارکیٹ 2.22 کھرب ڈالرز کی ہے۔ اتنی رقم کمانے کے لیے خطیر رقم لگانی بھی پڑے گی جو حکومت نہیں کر سکتی۔

وقار ذکا آئے روز اپنی غیرشائستہ زبان کی وجہ سے سوشل میڈیا پر زیر بحث رہتے ہیں۔ چند روز قبل معروف میزبان نے کیمبرج کے امتحانات کے حوالے سے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کے ساتھ بدتمیزی کی تھی۔

شفقت محمود نے کیمبرج امتحانات کرانے کا فیصلہ سنایا تھا تو وقار ذکا نے ٹوئٹ میں شفقت محمود کے لیے ’لسوڑے‘ کا لفظ استعمال کیا تھا اور ساتھ ہی لکھا تھا کہ آپ اپنے فیصلے پر پشیمان ہوں گے اور اب طلباء آپ سے استعفیٰ لے کر ہی رہیں گے۔

متعلقہ تحاریر