ملالہ کے والد نے وسیع القلبی کی نئی مثال قائم کردی
سندھ حکومت نے تاریخی اسکول سیٹھ کورجی کھیم جی لوہانہ گجراتی کا نام نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی کے نام پر منتقل کردیا تھا۔

ملالہ یوسفزئی کے والد ضیاء الدین یوسفزئی نے وسیع القلبی کی نئی مثال قائم کرتے ہوئے وزیر تعلیم سندھ سعید غنی سے تاریخی گجراتی اسکول کا نام اپنی بیٹی کے نام سے ہٹا کر بحال کرنے کی درخواست کردی ہے۔
کراچی کے تاریخی گجراتی اسکول کا نام نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی کے نام پر منتقل کرنے پر ان کے والد ضیاء الدین یوسفزئی اور سماجی کارکن کپل دیو کی درخواست پر وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے اسکول کا اصل نام بحال کرنے عندیہ دے دیا ہے۔
Dear @KDSindhi & @sanjaysadhwani2 ,
This school was officially renamed after @Malala on February 6, 2012.
If its first name was Seth Kooverji Khimji Lohana Gujarati School, then we request @SaeedGhani1 sab to revert it to its original name. We are bound to respect our history. https://t.co/QixeenDTLN— Ziauddin Yousafzai (@ZiauddinY) July 8, 2021
یہ بھی پڑھیے
کراچی کی مویشی منڈی میں بیوپاریوں کے درمیان سخت مقابلہ
گورنمنٹ گرلز سیکنڈری اسکول کا نام تبدیل کرنے پر سماجی کارکن کپل دیو نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’تاریخ کو تبدیل نہ کریں۔ سیٹھ کورجی کھیم جی لوہانہ گجراتی اسکول کراچی کا نام ملالہ یوسفزئی گورنمنٹ گرلز سیکنڈری اسکول سے تبدیل کردیا گیا ہے۔ ہم وزیر تعلیم سعید غنی سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کریں۔ حکومت کسی نئے اسکول نام ملالہ یوسفزئی کے نام پر رکھے۔‘
Let’s not change the history. Seth Kooverji Khimji Lohana Gujarati School renamed after @Malala Yousazai. We request Sindh Education Minister @SaeedGhani1 to revisit the decision. Government should rather open new schools to honour our icon Malala.@ZiauddinY https://t.co/qMlPdMBvhj
— Kapil Dev (@KDSindhi) July 8, 2021
دوسری جانب سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سنجے سدھوانی نامی صارف نے اپنے پیغام میں لکھا ہے کہ ’تاریخ کو مذہب سے ہٹ کر دیکھا جائے تو مناسب نہیں ہوگا۔ سیٹھ کورجی کھیم جی لوہانہ گجراتی سکول کراچی کا نام ملالہ یوسف زئی گورنمنٹ گرلز سیکنڈری سکول رکھنا کسی طور پر اچھا عمل نہیں ہے۔‘
تاریخ کو مذہب سے ہٹ کر دیکھا جائے تو مناسب نہیں ہوگا سیٹھ کورجی کھیم جی لوہانہ گجراتی اسکول کراچی کا نام ملالہ یوسف زئی گورنمنٹ گرلز سیکنڈری اسکول رکھنا کسی طور پر اچھا عمل نہیں ہے ۔ حکومت سے اپیل ہے یہ نام واپسی کورجی کھیم جی رکھا جائے ۔ تاریخ سے کھلواڑ بند کیا جائے @SaeedGhani1 pic.twitter.com/cQykExDk7J
— sanjay sadhwani (@sanjaysadhwani2) July 8, 2021
ضیاءالدین یوسفزئی اور کپل دیو کی درخواست پر کارروائی کرتے ہوئے وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے متعلقہ ڈیپارٹمنٹ سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ ’اسکول کا نام مقررہ عمل کے بعد باضابطہ طور پر بحال کیا جائے گا لیکن یقیناً ملالہ کے نام پر کسی اور اسکول کا نام رکھا جائے گا جس کا اس کی طرح کوئی پرانا نام نہیں ہوگا۔‘
I have asked department to submit comprehensive report. Thank you for kindness. The name will be restored officially after due process but surely any other school will be named @Malala which has no such kind of old name. https://t.co/k0M4LVnSDR
— Senator Saeed Ghani (@SaeedGhani1) July 8, 2021
ٹوئٹر صارف عثمان قاضی نے تاریخی عمارتوں کے نام تبدیل کرنے کو سستی حرکت قرار دیتے ہوئے سندھ حکومت پر تنقید کی ہے۔










