جیکی چن چینی کمیونسٹ پارٹی میں شمولیت اختیار کریں گے
مزاحیہ اداکاری اور لڑائی کے انداز سے دنیا بھر میں مقبول جیکی چن 150 فلموں میں اپنے فن کے جوہر دکھا چکے ہیں۔
ہالی ووڈ کے مقبول ترین اداکار اور بااثر فلمی شخصیت جیکی چن نے چین کی حکمران جماعت چینی کمیونسٹ پارٹی (سی پی سی) میں شمولیت کا عندیہ دیا ہے ۔ ساری زندگی امریکی فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھانے والے اداکار جیکی چن کی جانب سے یہ اعلان اُس وقت سامنے آیا جب امریکا اور چائینہ کے درمیان اختلاف اپنی نہج پر پہنچ چکے ہیں۔
ہانگ کانگ میں مقیم اداکار جیکی چن سینما اور مارشل آرٹس کا ایک بڑا نام ہے۔ سابق برطانوی کالونی میں جمہوریت نواز مظاہروں پر بیجنگ کی طرف سے کیے جانے والے کریک ڈاؤن کی جیکی چن نے حمایت کی تھی جن پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
بالی ووڈ نے بھج کی بھجیا بنادی
اداکار ، ہدایتکار اور مارشل آرٹسٹ جیکی چن نے یکم جولائی بروز جمعرات چینی صدر ژی جن پنگ کی دعوت پر چینی کمیونسٹ پارٹی کی صد سالہ تقریبات میں شرکت کی تھی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اداکار جیکی چن نے سی پی سی میں شمولیت کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جیکی چن کا کہنا تھا کہ میں سی پی سی کی عظمت کو سلام پیش کرتا ہوں ، سی پی سی نے اپنے کیے ہوئے وعدوں پر عملدرآمد کرتے ہوئے چند ہی عشروں میں چائینہ کو ایک مضبوط اقتصادی ملک بنا دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں کئی برسوں سے سی پی سی کا حامی رہا ہوں جبکہ چینی عوام کی سیاسی مشاورتی کانفرنس (سی پی پی سی سی) کے ممبر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہا ہوں، جو سی پی سی پارٹی کی نامزد افراد پر مشتمل مشاورتی تنظیم ہے۔
جیکی چن اب تک 150 سے زیادہ فلموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھا چکے ہیں۔ اپنے فائٹنگ اسٹائل، مزاحیہ اداکاری اور جدید اسٹنٹ کی وجہ سے مشرق اور مغرب میں اپنے فلمی شائقین میں بےحد مقبول ہیں۔
مارشل آرٹ کی پہچان جیکی چن نے 2019 میں ہانگ کانگ میں جمہوریت نواز مظاہروں پر تنقید کی تھی۔
2019 میں ایک چینی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے جیکی چن کا کہنا تھا کہ میں بہت سارے ممالک کا دورہ کیا ہے مگر جو ترقی چائینہ نے کی ہے ویسی ترقی میں نے کہیں نہیں دیکھی۔ مجھے چینی ہونے پر فخر ہے۔ پوری دنیا میں 5 ستاروں والے پرچم کو عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ چین میرا گھر ہے مجھے اپنے گھر سے محبت ہے۔ مجھے امید ہے کہ ہانگ کانگ میں جلد امن قائم ہو جائے گا۔
واضح رہے کہ چائینہ نے گزشتہ برس ہانگ کانگ میں جمہوریت کے حق میں ہونے والے مظاہروں کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے قومی سلامتی کا قانون پاس کرکے اس کا کنٹرول سنبھال لیا تھا۔ مظاہرین کی ایک بڑی تعداد کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا تھا۔ اس نئے قانون کے انعقاد پر امریکہ ، یورپی یونین اور دیگر ممالک نے چین کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔