فلائٹ لیفٹیننٹ ڈاکٹر ماہ نور کے انتقال پر شوہر کی جذباتی پوسٹ
محمد سلال خان کہتے ہیں کہ ماہ نور ہی ان کے جینے کی وجہ تھیں، اب وہ تنہا رہ گئے ہیں۔
قوم کی قابل فخر بیٹی، وفا شعار بیوی اور آٹھ ماہ کی حاملہ فلائٹ لیفٹیننٹ ڈاکٹر ماہ نور فرزند ویکسینیشن نہ ہونے کے باعث کرونا کا شکار ہوکر زندگی کی بازی ہارگئیں۔ مرحومہ کے شوہر کی دردناک فیس بک پوسٹ نے ہر آنکھ کو اشکبار کردیا۔
حکومت حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے کرونا ویکسینیشن سے متعلق واضح پالیسی نہ لاسکی۔ ڈاکٹرز کی منقسم آراء کے باعث حاملہ خواتین کرونا ویکسین لگوانے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہورہی ہیں۔
پاک فضائیہ میں خدمات انجام دینے والی فلائٹ لیفٹیننٹ ڈاکٹر ماہ نور فرزند کرونا کا شکار ہوکر 21 اگست کو سی ایم ایچ ملیر کینٹ میں انتقال کرگئیں۔ مرحومہ 8 ماہ کی حاملہ تھیں۔ ڈاکٹر ماہ نور کے شوہر محمد سلال خان نے اپنی شریک حیات کی یادیں تازہ کرتے ہوئے فیس بک پر اپنے جذبات کا اظہار کیا ہے جسے پڑھنے والی ہر آنکھ اشکبار ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیے
ماہین خان کا پی ٹی آئی کو الوداع
محمد سلال خان نے لکھا کہ ماہ نور بے انتہا پیار اور خیال کرنے والی تھیں، انہوں نے اپنی پوری زندگی میں ایسا شخص کبھی نہیں دیکھا اور نہ کبھی دیکھ سکیں گے۔ ماہ نور ایک فرشتہ تھیں۔ انہوں نے مزید لکھا کہ پی اے ایف اکیڈمی میں ماہ نور کی تربیت کا دور ان دونوں کے لیے مشکل ترین تھا۔ اس دوران ان کے درمیان خط و کتابت جار ی رہی، وہ ہر روز کیلنڈر پر نشان لگا کر دن گنتے رہے اور ماہ نور کی واپسی پر بہت پرجوش تھے۔
انہوں نے مزید لکھا کہ وہ دونوں ایک دوسرے کو جنون کی حد تک پیار کرتے تھے۔ ماہ نور ہی ان کے جینے کی وجہ تھیں۔ اب وہ تنہا رہ گئے ہیں اور اندر سے ٹوٹ گئے ہیں، اپنے کمرے میں جانے کی ہمت نہیں رکھتے۔ انہوں نے ماہ نور اور اپنی بیٹی کے ساتھ اپنے خاندان کو پروان چڑھانے کی منصوبہ بندی کررکھی تھی لیکن ماہ نور بھی اپنی بیٹی کے پاس چلی گئیں۔ انہوں نے اپنی زندگی کا حصہ بنانے پر ڈاکٹر ماہ نور فرزند کا شکریہ ادا کرتے ہوئے لکھا کہ میری آخری سانس تک آپ کا نام میرے ہونٹوں پر اور آپ کے خیالات میرے دل میں رہیں گے۔