بارش نے ایک بارپھر سندھ حکومت کی کارکردگی کی قلعی کھول دی

مرتضیٰ وہاب کی جانب سے ہنگامی دوروں اور نکاسی آب کے اقدامات کی تفصیلات رات بھر شیئر کی جاتی رہیں۔

ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں گزشتہ دو دنوں سے کہیں ہلکی تو کہیں تیز بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ ایڈمنسٹریٹر کراچی اور سندھ حکومت کے ترجمان و مشیر قانون بیرسٹر مرتضیٰ وہاب ساری رات شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کرتے رہے۔

سندھ حکومت کی چابکدستیوں کے باوجود جب شہر کی سڑکوں سے پانی کی نکاسی نہیں ہوسکی تو مرتضیٰ وہاب کبھی ضلعی ایڈمنسٹریٹرز پر برہم ہوئے تو کبھی کے ایم سی کےعملے پر ناراضگی کا اظہار کیا لیکن بارش کا پانی پھر بھی سڑکوں سے نہیں نکالا جاسکا۔

ایڈمنسٹریٹر کراچی ایم ڈی واٹر بورڈ، ڈی سی کورنگی، ایڈمنسٹریٹر کورنگی اور دیگر افسران کے ہمراہ قیوم آباد چورنگی پہنچے جہاں بارش کے پانی سے سڑک تالاب کا منظر پیش کررہی تھی۔ نکاسی آب کے احکامات دیتے ہوئے ایڈمنسٹریٹر مرتضیٰ وہاب ضلع جنوبی پہنچے جہاں انھوں نے دو تلوار، تین تلوار، کینٹ اسٹیشن، جناح اسپتال اور دیگر علاقوں کا دورہ کیا۔ صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد انہوں نے میٹروپول، زیب النِسا اسٹریٹ، برنس روڈ، ریگل چوک پہنچ کر نکاسی آب کا جائزہ لیا۔

یہ بھی پڑھیئے

مختلف علاقوں میں بارش کے بعد موسم خوشگوار

ایڈمنسٹریٹر کراچی رات بھر شہر کی سڑکوں اور شاہراہوں کا دورہ کرتے رہے۔ آخر میں  بھی انھوں نے شاہراہ فیصل، نرسری، ٹیپو سلطان روڈ، شہید ملت روڈ، حیدرعلی اور طارق روڈ انڈر پاسز کا دورہ کیا۔

شہر کے ہنگامی دوروں کے باوجود پورا شہر بارش کے پانی میں ڈوبا ہوا تھا لیکن پاکستان پیپلزپارٹی کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت بیانات نہیں بلکہ عملی اقدامات پر یقین رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فصلی بٹیر بغلیں بجانے کے بجائے بلدیاتی اداروں کے کام کی تعریف کریں۔ بلدیاتی عملہ صبح سے رات تک سڑکوں پر موجود تھا اور نکاسی آب کو یقینی بنارہا تھا۔

ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ وہ شہریوں کے مسائل انکی دہلیز پر حل کرینگےاور شہر کی رونقیں بحال کرنے کے لیےعملی قدم اُٹھائیں گے۔

مرتضیٰ وہاب کی جانب سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر ہنگامی دوروں اور نکاسی آب کے اقدامات کی تفصیلات رات بھر شیئر کی جاتی رہیں۔ لیکن، صبح شہر قائد ایک بار پھر یتیم شہر کا منظر پیش کرنے لگا۔ مختلف علاقوں میں کچرے کے ڈھیراور سڑکیں بارش کے پانی سے تالاب بنی ہوئی ہیں جس کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

متعلقہ تحاریر