وزارت ریلوے کا ملازمین کے سفری پاسز نادرا سے بنوانے کا فیصلہ
وزیر ریلوے کے مطابق ڈیجیٹل پاسز سے کرپشن اور جعلسازی کا خاتمہ ہوگا اور ریلوے خسارہ میں کمی ہوگی۔
پاکستان ریلوے نے ڈیڑھ صدی قدیم اور فرسودہ ڈیجیٹل نظام کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ تقریباً ایک لاکھ 80 ہزار ریٹائرڈ اور حاضر سروس ملازمین کے سفری پاسز نادرا کے ذریعے بنائے جائیں گے۔
وزارت ریلوے کے حکام کے مطابق ریلوے ملازمین اور پنشنرز کو ٹرین میں سفر کے لیے مفت پاسز فراہم کئے جاتے ہیں۔ اب اس نظام میں شفافیت لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس ڈیجیٹل نظام کے تحت تیار کرانے کے لئے باقاعدہ سرکاری ادارے نادرا کی خدمات حاصل کرلی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی بل پر تمام فریقین مذاکرات پر متفق
وزارت ریلوے کے مطابق اب ریلوے ملازمین کے علاوہ ان کی اہلیہ اور زیر کفالت بچوں کے مفت پاسز بھی نادرا سے بنیں گے جبکہ اس سے قبل ڈیڑہ صدی سے زائد عرصہ تک تمام مفت سفری پاسز ہاتھ سے تحریر کئے جاتے رہے ہیں۔
وزارت ریلوے کے حکام کے مطابق فرسودہ اور قدیم نظام سے ایسے لوگ بھی فائدے اٹھا رہے تھے جو اس کے اہل نہیں تھے۔
پاکستان ریلوے کے حکام نے بتایا کہ محکمے 1 لاکھ 80 ہزار سفری پاسز بنانے کے لئے نادرا کی خدمات حاصل کی گئی ہیں،جن میں 60 ہزار حاضر سروس ملازمین اور ایک لاکھ 32 ہزار ریٹائرڈ ملازمین شامل ہیں۔
اس حوالے سے وفاقی وزیر ریلوے اعظم خان سواتی اور چیئرمین نادرا طارق ملک کی ملاقات بھی ہو چکی ہے جس میں نادرا کو ریلوے ملازمین کا ڈیٹا فراہم کرنے کا طریقہ کار ، اخراجات اور دیگر معاملات طے کئے گئے۔
وزیر ریلوے اعظم خان سواتی کا کہنا ہے کہ نادرا کے ذریعہ ریلوے کے ڈیجیٹل پاسز بننے سے کرپشن اور جعسازی کا خاتمہ ہوگا اور ریلوے کے خسارے میں کمی ہوگی۔