کورونا سے بچاؤ کے کیپسول مارکیٹ میں آنے کو تیار
"مولنیوپیراویر" دنیا کی پہلی اینٹی وائرل دوا ہے جس کے استعمال سے مریض کے اسپتال میں داخل ہونے یا موت کے خطرے کو 50 فیصد تک کم کرتی ہے
عالمی وبا کوروناوائرس نے دنیا بھر میں ایک تباہی مچائی ہوئی ہے دو سال گزرجانے کے باوجود سائنسدان تاحال اس کا باقاعدہ علاج تلاش کرنے میں ناکام ہیں اس وائرس سے بچاؤ کا واحد حل ویکسین کو قرار دیا جارہا ہے لیکن اب دو امریکی دوا ساز کمپنیوں کی جانب سے مشترکہ طورپر تیارکئے گئے کیپسول جن کو منہ کے ذریعے استعمال کیا جاسکے گا کے ابتدائی تنائج حوصلہ افزا معلوم ہورہے ہیں۔
امریکی دواساز کمپنی مرک اینڈ کو انکارپوریشن اور اس کی شراکت دار کمپنی ریجبیک بیک بائیو تھراپیوٹیکس نے بتایا ہے کہ کورونا وائرس کے باقاعدہ علاج کے لئے ان کی تجرباتی دوا "مولنیوپیراویر” منہ کے ذریعے کھائی جانے والی دنیا کی پہلی اینٹی وائرل دوا ہے جس کے استعمال سے مریض کے اسپتال میں داخل ہونے یا موت کے خطرے کو 50 فیصد تک کم کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
کورونا وائرس ایک بار پھر زور پکڑنے لگا، عوام کو احتیاط کی ضرورت
کمپنی کی جانب سے اس تجرباتی دوا کے کلینکل ٹرائل کے عبوری نتائج جاری کیے گئے ہیں اور امریکہ میں اس دوا کے لیے ہنگامی استعمال کی منظوری جلد از جلد حاصل کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں جبکہ دنیا بھر میں ریگولیٹری اداروں کے پاس بھی اس دوا کے استعمال کی منظوری کے لئے درخواستیں جمع کرائی جائیں گی۔
مرک کے چیف ایگزیکٹیو رابرٹ ڈیوس نے اس حوالے سے کہا ہے کورونا وائرس کے علاج کےلئے دوا کے کلینکل ٹرائل میں 775 مریضوں کو شامل کیا گیا تھا اور نتائج میں دریافت کیا گیا کہ پلیسبو گروپ میں 8 ہلاکتیں ہوئیں جب کہ دوا استعمال کرنے والے گروپ کا کوئی مریض ہلاک نہیں ہوا۔