مثالی پولیس نے پشاور پریس کلب کا تقدس پامال کردیا
پریس کلب میں خواجہ سرا برادری کے افراد پریس کانفرنس کے لیے موجود تھے کہ پولیس ٹیم نے ڈی ایس پی کی سربراہی میں وہاں چھاپہ مارا۔
خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور کی پولیس کے ملک بھر میں تعریف کی جاتی تھی لیکن اب کےپی پولیس نے ایسی کارروائی کی ہے جس کے بعد اس پر تنقید ہورہی ہے۔
پشاور پریس کلب میں خواجہ سرا برادری کے افراد پریس کانفرنس کے لیے موجود تھے کہ پولیس ٹیم نے ڈی ایس پی کی سربراہی میں وہاں چھاپہ مارا۔
یہ بھی پڑھیے
خیبرپختونخوا میں خاصہ دار فورس کی بحالی کا مطالبہ
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے بھیس بدل کر دفاتر میں چھاپے
ڈی ایس پی احسان اللہ پولیس اہلکاروں کے ہمراہ پریس کلب کا تقدس پامال کرتے ہوئے ہال میں داخل ہوگئے جہاں خواجہ سراؤں کی پریس کانفرنس جاری تھی۔
کلب کے فنانس سیکرٹری نے ڈی ایس پی کو منع کرنے کی کوشش کی تو افسر نے جان سے مارنے کی دھمکیاں دے دیں۔
ڈی ایس پی احسان اللہ نے پریس کلب کے عہدیدار کو سب کے سامنے کہا کہ "میں ڈی ایس پی ہوں، تمہیں گولی مار دوں گا”۔
پشاور پریس کلب میں کافی دیر تک پولیس اور صحافیوں کے درمیان بحث جاری رہی، یہ واضح نہیں ہوسکا کہ پولیس ٹیم کس کارروائی کے لیے کلب آئی تھی۔
صحافیوں سیمت خواجہ سراؤں سے الجھنے اور پریس کلب میں داخل ہونے کے معاملے پر ایس ایس پی آپریشنز ہارون الرشید نے ڈی ایس پی احسان اللہ کو پولیس لائن طلب کرلیا ہے۔