خورشید شاہ کی ضمانت منظور، حکومت کے احتسابی بیانیے کو ایک اور دھچکا
جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ قومی احتساب بیورو تحقیقات جاری رکھے لیکن ملزم خورشید شاہ کو مستقل جیل میں نہ رکھا جائے۔
سپریم کورٹ نے پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی خورشید شاہ کی ضمانت منظور کرلی ہے۔ وہ آمدنی سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں درج ہوئے مقدمے کی وجہ سے زیرحراست تھے۔
عدالت نے ایک کروڑ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض رہنما پیپلزپارٹی کی رہائی کا پروانہ سنایا۔
یہ بھی پڑھیے
خورشید شاہ کی چالاکیاں، ضمانت کے لیے اسپتال سے جیل منتقل
بیگم خورشید شاہد کے انتقال کی خبر پر جیو نیوز کی فاش غلطی
جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ قومی احتساب بیورو تحقیقات جاری رکھے لیکن ملزم کو مستقل جیل میں نہ رکھا جائے۔
نیب کی درخواست پر اعلیٰ عدالت نے ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں رکھنے کا حکم دیا ہے۔
نیب نے خورشید شاہ کو ستمبر 2019 میں اسلام آباد سے گرفتار کیا تھا، اُن پر آمدنی سے زائد اثاثے بنانے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔