مہنگائی اور پیٹرول کی قیمت میں اضافے کے خلاف اپوزیشن جماعتیں یک زبان

مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے پارلیمان کی مختلف سیاسی جماعتوں کے سربراہان کے ساتھ ٹیلی فونک رابطہ کرکے مشترکہ حکمت عملی اپنانے پر اتفاق کیا ہے

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رات کے اندھیرے میں اضافے اور چینی کی قیمت میں دو دونوں کے اندر 30 روپے فی کلو اضافے اور ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے خلاف ملک بھر کی حزب اختلاف کی جماعتیں حرکت میں آگئی ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا ہے ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال اور بڑھتی ہوئی مہنگائی پر بات چیت کی ہے۔ دونوں رہنماؤں نے بڑھتی مہنگائی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

صفورا گوٹھ کا نجی اسکول، خواتین اساتذہ کے واش روم سے خفیہ کیمرے برآمد

خاتون کو ہراساں کرنے پر ڈی جی پیمرا ملازمت سے برطرف

دونوں رہنماؤں نے موجودہ صورتحال پر پارلیمان میں مشترکہ حکمت عملی کے حوالےسے بھی بات چیت کی۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے عوام کو ریلیف کا لالی پاپ دے کر تکلیف میں مبتلا کردیا ہے۔ سیلیکٹڈ حکومت ہر گزرتے دن کے ساتھ عوام کی مشکلات میں اضافہ کررہی ہے۔ مہنگائی کے خلاف عوام کا صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے۔

شہباز شریف ان ایکشن

دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیرپاؤ کو سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا ہے۔

شہباز شریف نے چیئرمین بی این پی سردار اختر مینگل اور اے این پی کے سربراہ ایمل ولی خان کو بھی ٹیلی فون کیا ہے۔ انہوں نے جمعیت علماء پاکستان کے رہنما انس نورانی اور نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر مالک بلوچ کو ٹیلی فون کیا۔

شہباز شریف تمام رہنماؤں سے پارلیمنٹ کےمشترکہ اجلاس کی حکمت عملی ، نیب ترمیمی آرڈیننس اور مہنگائی کے حوالے سےتفصیلی مشاورت کی۔ تمام رہنماؤں نے مہنگائی کےخلاف بھرپور ردعمل دینے اور مشترکہ حکمت عملی اپنانے کے عزم کا اظہار کیا۔

قائدین کا کہنا تھا کہ عوام میں موجودہ مہنگائی کا بوجھ اٹھانے کی سکت نہیں ہے۔ قائدین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ یہ حکومت رہی تو عوام اور معیشت زندہ نہیں رہےگی۔

مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کی پریس کانفرنس

ادھر اسلام آباد میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی ، احسن اقبال اور ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب سمیت دیگر رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نےدعویٰ کیا تھا کہ تاریخ سب سے بڑا پیکج دے رہے ہیں۔ آٹا 80 فی کلو اور گھی 360 روپے فی کلو ہوگیا ہے۔ وزیراعظم کے اعلان سے قبل چینی کی فی کلو قیمت 120 روپے تھی وزیراعظم کےپیکج اعلان کےبعد فی کلو چینی کی قیمت 150 روپے ہو گئی۔ اس مہنگائی کے دور ملک کے60 فیصد شہری اپنے اخراجات پورے نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کےحل کےلیے ہم سب کو مل کر راستہ تلاش کرنا ہوگا، دوائی پر ڈاکہ ڈالنے والے کابینہ میں بیٹھے ہیں۔ حکومت نے اپنی چوری چھپانے کے لیے نیب آرڈیننس میں تبدیلی کی۔

احسن اقبال کا مہنگائی کے حوالے سے خطاب کرتےہوئے کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کا عالمی مارکیٹ سےکچھ لینا دینا نہیں ہے۔ حکومت نے تین سالوں میں تین کی قیمتوں میں 66 فیصد اضافہ کیا۔ پی ٹی آئی کی حکومت نے رات کےاندھیرےمیں مہنگائی کا پہاڑ کھڑا کردیا ہے۔ ان کی کارکردگی نے ملکی ترقی کو کریش لینڈ کردیا ہے۔ حکومت کے پاس ملک چلانے کا پانچ دن کا بھی منصوبہ بھی نہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ماضی میں وزیراعظم صاحب کہا کرتے تھے اگر پیٹرول کی قیمت بڑھ جائے تو سمجھ جانا کہ وزیراعظم چور ہے۔ آج لوگ مہنگائی اور بھوک کی وجہ سے مررہے ہیں، مگر حکومت کو کوئی احساس نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی ہے جو اس بڑھتی ہوئی مہنگائی کا نوٹس لے۔

منظور وسان کی پیش گوئی

مہنگائی کی موجودہ صورتحال دیکھتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما منظور وسان نے پیشگوئی کردی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم اپنے عہدے سے استعفیٰ دے رہے ہیں اور ملک میں جلد الیکشن ہونے جارہے ہیں۔

مہنگائی کے حوالے سے منظور وسان کا کہنا تھا کہ ملک میں مہنگائی اتنی بڑھ گئی ہے کہ عوام بہت پریشان ہیں، لوگ اچانک سڑکوں پر نکل آئیں گے۔

متعلقہ تحاریر