وزیراعظم نے سندھ میں لاقانونیت کا نوٹس لے لیا
لاڑکانہ میں پیپلزپارٹی ایم پی اے کے گارڈز کی فائرنگ سے خاتون جاں بحق، ملیر کے گاؤں میں ایم پی اے نے نوجوان کو قتل کردیا۔
سندھ اسمبلی میں پی ٹی آئی کی رکن رابعہ اظفر نظامی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں لاڑکانہ کے علاقے میں پیپلزپارٹی ایم پی اے کے گارڈز کو فائرنگ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
اندرون سندہ سےسوشل میڈیا پر واقعات جس تواتر سے آرہے ہیںلگتا ہے سندھ میں قانون کی کوئ اہمیت ہی نہیں رہ گئ صحافی عزیز میمن کا قتل ہو، طاقتور لوگوں کےشکارکی ویڈیو اور اب لاچار عورت کا قتل بلاول صاحب یہ کیا ہو رہا ہے؟آپ کے قریبی لوگ ان واقعات میں ملوث ہیں اس طرح انسانیت کو مت روندیں https://t.co/T0UjEvUUWu
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) November 5, 2021
رابعہ نظامی نے لکھا ہے کہ قمبر لاڑکانہ میں پیپلزپارٹی کے ایم پی اے کی موجودگی میں اس کے محافظوں کی فائرنگ سے ایک خاتون جاں بحق جبکہ ایک شخص زخمی ہے۔
یہاں پی ٹی آئی ایم پی اے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ سندھ میں جنگل کا قانون ہے جو بھی پی پی کے خلاف بولے اس کے ساتھ یہی ہوتا ہے۔
رابعہ اظفر نظامی کی ٹویٹ پر وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیے
وڈیروں کے ہاتھوں نوجوان قتل! وزیراعلیٰ سندھ کی مداخلت پر مقدمہ درج
غیرت کے نام پر قتل ہونے والی سندھ کی بیٹی کو انصاف کب ملے گا؟
انہوں نے لکھا کہ سندھ سے جس تواتر کے ساتھ واقعات آرہے ہیں لگتا ہے کہ سندھ میں قانون کی کوئی اہمیت نہیں رہی۔ بلاول صاحب یہ کیا ہورہا ہے؟ آپ کے قریبی لوگ ان واقعات میں ملوث ہیں۔
دوسری طرف وزیراعظم عمران خان نے چند روز قبل ایم پی اے جام اویس خان کے ہاتھوں ناظم جوکھیو کے قتل کا نوٹس لے لیا ہے۔
وزیراعظم کی ہدایت پر سندھ کے گورنر عمران اسماعیل سالار جوکھیو گوٹھ گئے اور مقتول کے اہلخانہ کو انصاف فراہمی کی یقین دہانی کروائی۔
گورنر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے مجھ سے تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے، اس کیس پر جے آئی ٹی تشکیل دی جائے گی۔
نومبر کے پہلے ہفتے میں ہی سندھ میں یہ دو افسوسناک واقعے ہوئے، ایک میں ایم پی اے کے گارڈز کی فائرنگ سے خاتون جاں بحق ہوئیں دوسرے میں ایم پی اے نے خود ایک شخص کو قتل کردیا۔
اب سندھ حکومت، وزیراعلیٰ سندھ، آئی جی سندھ اور چیئرمین پیپلزپارٹی بتائیں کیا یہ ان کی ذمہ داری نہیں ہے کہ قانونی تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے مقتولین کے ورثا کو انصاف فراہم کیا جائے؟
یہ تو وزیراعظم عمران خان اور وفاقی وزرا نے ان واقعات کا نوٹس لیا ہے جس پر سندھ سرکار ذرا حرکت میں آئی ہے۔
ایم پی اے جام اویس خان کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے انسداد دہشتگردی کی دفعہ نمبر 7 شامل نہیں کی گئی جس کے بعد ریاست دونوں فریقین کے معاملے سے دستبردار ہوجاتی ہے اور متاثرہ پارٹی پر دوسرے فریق کی جانب سے صلح کے لیے دباؤ ڈالا جاتا ہے۔
کوئی یہ بتائے گا کہ پیپلزپارٹی ایم پی اے جام اویس خان کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے یہ قانونی سقم کیوں ڈالا گیا؟