سینئر سول جج کی لڑکی سے مبینہ جنسی زیادتی، پولیس نے گرفتار کرلیا
تھانہ بلامبٹ کی پولیس کا کہنا ہے کہ سینئر سول جج کو عدالت میں پیش کر کے ریمانڈ حاصل کیا جائے گا۔
صوبہ خیبر پختون خوا کے ضلع لوئر دیر میں لڑکی سے مبینہ زیادتی کے الزام میں تیمرگرہ کورٹ کے سینئر سول جج کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ متاثرہ لڑکی کو بھی پولیس نے حراست میں لے لیا۔
تفصیلات کے مطابق چترال سے تعلق رکھنے والی دعا نامی خاتون نے لوئر دیر کے تھانہ بلامبٹ میں درخواست دی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ تیمرگرہ کورٹ میں تعینات سینئر سول جج جمشید کنڈی نے مجھے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
چانڈکا میڈیکل کالج لاڑکانہ کی طالبہ کی مبینہ خودکشی کی میڈیکل رپورٹ جاری
وفاقی دارالحکومت میں جرائم میں اضافہ، خاتون سینیٹر کا گھر لوٹ لیا گیا
خاتون نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ سینئر سول جج نے مجھ سے 3 ماہ قبل 15 لاکھ روپے رشوت طلب کرکے میری بہن کو نوکری دینے کا وعدہ کیا تھا ، مذکورہ رقم میرے پاس نہیں تھی اس لیے میں نے اپنے 15 لاکھ روپے مالیت کے زیورات ان کے حوالے کردیے تھے تاہم چند روز بعد سینئر سول جج جمشید کنڈی نے کہا کہ نوکری ان کے ہاتھوں سے نکل گئی ہے۔ اس پر میں نے اپنے زیورات کی واپسی کا مطالبہ کیا تو انہوں نے مجھے اپنے رہائش گاہ تیمرگرہ بلایا جہاں پر انہوں نے مجھے چائے پلانے کے بعد اپنے جنسی خواہشات پورا کرنے کا مطالبہ کیا ، میرے انکار پر انہوں نے نہ صرف مجھے زیورات واپس کرنے سے انکار کیا بلکہ مجھے زبردستی زیادتی کا نشانہ بھی بنا ڈالا۔
تھانہ بلامبٹ نے خاتون کی درخواست پر سینئر سول جج پر دفعہ pcc.376 کے تحت مقدمہ درج کرکے گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ متاثرہ خاتون کو میڈیکل رپورٹ کے لیے تیمرگرہ ٹیچنگ اسپتال بھیجا گیا ہے۔
تھانہ بلامبٹ کی پولیس کا کہنا ہے کہ سینئر سول جج کو عدالت میں پیش کر کے ریمانڈ حاصل کیا جائے گا اس کے بعد تفتیش کا آغاز کیا جائے گا۔