میری پیدائش کے ذمہ دار ڈاکٹر ہیں، برطانوی دوشیزہ نےڈاکٹر کے خلاف مقدمہ جیت لیا
لڑکی کا کہنا ہے کہ اگرڈاکٹران کی ماں کوصیح مشورہ دیتا تو وہ پیدا ہی نہیں ہوتیں
برطانیہ سے تعلق رکھنے والی دوشیزہ نے اپنی والدہ کے ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ دائر کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ڈاکٹر نے اس کی والدہ کو دوران حمل غلط مشورہ دیا تھا، ڈاکٹرکو یہ اندازہ ہوگیا تھا کہ انہیں کمرکی پیچیدہ بیماری ہوسکتی ہے۔ ڈاکٹرکے مشورے پران کی والدہ حمل ضائع کرواسکتی تھیں تاہم ڈاکٹر کے غلط مشورے سے ان کی پیدائش ہوئی۔
برطانیہ کے شہر لندن کی رہائشی 20 سالہ دوشیزہ ایوی ٹوم بیزن نے اپنی ماں کے ڈاکٹر پر لاکھوں روپے ہرجانے کا مقدمہ جیت لیا ،ایوی ٹوم بیز ن نے اپنے مؤقف میں دعویٰ کیا تھا کہ اگرڈاکٹران کی ماں کوصیح مشورہ دیتا تو وہ پیدا ہی نہیں ہوتیں کیونکہ ڈاکٹرکو یہ اندازہ ہوگیا تھا کہ پیدائش کے بعد انہیں کمرکی پیچیدہ بیماری کا سامنا ہوسکتا ہےایسی صورتحال میں اسقاط حمل کرایا جاسکتا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
برطانوی گلوکارہ ’’اڈیل‘‘کا انٹرویو ،آسٹریلوی ٹی وی کو ایک ملین ڈالر کا نقصان
برطانوی ایفی ڈیوٹ سیاسی پناہ کیلیے استعمال ہوسکتا ہے، رانا احمد
ایوی ٹوم بیز پیدائشی طورپرکمرکی ایک بیماری میں مبتلا ہیں جس کی وجہ سے انہیں کبھی کبھی 24گھنٹے ٹیوبوں سے جڑا رہنا پڑتا ہے۔لندن ہائیکورٹ نے ایوی کے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ اگرڈاکٹرٹھیک وقت پردرست مشورہ دیتا تو ایوی اوران کی والدہ کی صورتحال مختلف ہوتی اوروہ ممکنہ طورپراس تکلیف سے بچ جاتیں جوانہیں ایوی کی بیماری کی شکل میں اٹھانی پڑی۔ ایوی ٹوم بیز کووالدہ کے وکیل کیخلاف مقدمہ جیتےپرلاکھوں پاؤنڈ ہرجانے میں ملیں گے۔