سندھ ہائیکورٹ کا رینجرز کو 3 ماہ میں حیدرآبادسے تجاوازت ختم کرنے کا حکم
کمشنر حیدرآباد کو احکامات پر فوری عملدرآمد کی ہدایت، حیدرآباد میں بھی قبضہ مافیا کیخلاف کراچی کے طرز پر آپریشن کی تیاری
سندھ ہائیکورٹ نے رینجرز کو 3 ماہ میں حیدرآباد سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے کمشنر حیدرآباد کو احکامات پر فوری عملدرآمد کی ہدایت کردی ۔
انتظامیہ نے حیدرآباد میں بھی قبضہ مافیا کیخلاف کراچی کے طرز پر آپریشن کی تیاری شروع کردی۔
یہ بھی پڑھیے
گورنر سندھ نے غیرقانونی عمارتوں کی ریگولائزیشن کا آرڈیننس مسترد کردیا
ڈیفنس ولاز کے سامنے غیرقانونی تعمیرات، ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ عدالت طلب
سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس صلاح الدین پنہور کی عدالت میں حیدرآباد کی تاریخی عمارات کی اصل حالت میں بحالی کے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔
عدالت نے رینجرز کو 3 ماہ کے اندر حیدرآباد سے تمام تجاوزات ختم کرا کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے رینجرز کو 3 ماہ میں حیدرآباد کے تاریخی مقامات پرسے بھی قبضہ ختم کرانے کی ہدایت کردی۔
درخواست گزار نے موقف اپنایا تھا کہ حیدرآباد میں سندھ کی ثقافت سے منصوب کئی عمارتوں میں سرکاری اسکول بنا کر ان کا حلیہ بگاڑ دیا گیا ہے۔حیدرآباد کے کچے اور پکے قلعہ پر بھی قبضہ ہے،محکمہ آثار قدیمہ سندھ قبضہ خالی کرانے میں ناکام رہا ہے۔