وکی لیکس کے بانی کو امریکہ کے حوالے کیے جانے کا امکان
امریکہ نے برطانوی عدالت میں مقدمہ جیت لیا، ججز کو یقین دہانی کروائی ہے کہ جولین اسانج کو سخت قید میں نہیں رکھا جائے گا۔
امریکی حکومت وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کی حوالگی کا کیس جیت گئی ہے اور اب بہت جلد اسانج کو برطانیہ کی جانب سے امریکہ کے حوالے کیے جانے کا امکان ہے۔
امریکہ نے برطانوی عدالت کے رواں سال جنوری میں سنائے گئے فیصلے کے خلاف اپیل کی تھی، فیصلے میں برطانوی عدالت نے کہا تھا کہ جولین اسانج کو ان کی ذہنی صحت کی وجہ سے ملک بدر نہیں کیا جاسکتا۔
یہ بھی پڑھیے
پاک بحریہ اور میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی نے تجارتی جہاز کے عملے کو بچا لیا
بھارت پاکستان کیخلاف سائبر وارفیئر کی تیاری میں مصروف
یاد رہے کہ سنہ 2010 اور 2011 میں ہزاروں خفیہ دستاویزات شائع کرنے پر اسانج امریکہ کو مطلوب ہیں۔
برطانیہ کے ججز نے اس بات پر تحفظات کا اظہار کیا تھا کہ اگر اسانج کو امریکہ کے حوالے کیا گیا تو انہیں قید کے نہایت سخت حالات میں رکھے جانے کا امکان ہے۔
امریکی حکام نے برطانوی عدالت کو یقین دہانی کروائی کہ اسانج کو سخت ترین قید کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا تاقت یہ کہ وہ کوئی ایسا کام نہ کریں جس سے سیکیورٹی خطرات پیدا ہوں۔
جولین اسانج پچھلے 10 سال سے امریکہ کو مطلوب ہیں، پہلے وہ جنوبی امریکہ کے ملک ایکواڈور میں پناہ گزین تھے اور بعد ازاں برطانیہ آگئے تھے۔
اب برطانیہ بھی انہیں امریکہ کے حوالے کرنے والا ہے۔ اس میں پاکستان سے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کرکے برطانیہ میں پناہ حاصل کرنے والوں کے لیے سبق ہے کہ آئندہ وقتوں میں برطانیہ انہیں بھی نکال باہر کرے گا۔
بہتر ہوگا کہ پاکستان واپس آکر مقدمات کا سامنا کریں اور اپنی قانونی پوزیشن واضح کریں۔