آئی ایم ایف کو صاف بتادیا اسٹیٹ بینک مادرپدر آزاد نہیں ہوگا،وزیرخزانہ
گورنر اسٹیٹ بینک کو احتساب سے بالاتر قرار دینا خلاف آئین ہے ،اسٹیٹ بینک نے تجاوز کیا تو قانون واپس لے لیں گے ، شوکت ترین
وزیرخزانہ شوکت ترین نے دعویٰ کیا ہے کہ گورنر اسٹیٹ بینک کو احتساب سے بالاتر قرار دینا خلاف آئین ہے ، آئی ایم ایف کو صاف صاف بتا دیا، اسٹیٹ بینک مادر پدر آزاد نہیں ہوگا، گورنر اسٹیٹ بینک پارلیمنٹ کو جوابدہ ہوگا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی اتھارٹی اس کے بورڈ کے پاس ہو گی، اسٹیٹ بینک کا بورڈ حکومت ہی بنائے گی، گورنر کی تعنیاتی بھی حکومت ہی کرے گی ، ایسا نہیں ہے کہ ہم نے اسٹیٹ بینک کو بیچ دیا ہے۔ پی ٹی آئی اداروں کی خود مختاری پر یقین رکھتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
منی بجٹ پیش، اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا
حکومت نے عوام پر منی بجٹ مسلط کردیا،اپوزیشن رہنما آرام کرتے رہ گئے
وزیرخزانہ نے مزید کہا کہ جس حکومت کا دل چاہتا ہے اسٹیٹ بینک کو نوٹ چھاپنے کا کہہ دیتا ہے، اسٹیٹ بینک کو وزیر خزانہ کے تسلط سے نکال رہے ہیں، ڈھائی سال سے اسٹیٹ بینک سے قرض نہیں لے رہے اور ملک چل رہا ہے، حکومت نے اسٹیٹ بینک کے 6400 ارب ادا کرنے ہیں، اسٹیٹ بینک کے ایگزیکٹو بورڈ کے ارکان ریاست مقرر کرے گی، اسٹیٹ بینک پارلیمنٹ کی قائمہ کمیٹیوں کو جوابدہ ہوگا، قائمہ کمیٹیوں کو جوابدہ کر کے ہم نے پارلیمنٹ کو تقویت بخشی ہے
وزیر خزانہ نے واضح کیا کہ آئی ایم ایف چاہتا تھا کہ گورنر اسٹیٹ بینک کا احتساب نہ ہو، ہم آئی ایم ایف کو بتایا کہ یہ آئین پاکستان کے خلاف ہے،وزیر خزانہ نے کہا کہ اسٹیٹ بینک ترمیمی بل میں سے ماوارئے آئین شقوں کو نکال دیا گیا۔
شوکت ترین نے یہ بھی واضح کیا کہ اگر اسٹیٹ بینک نے اختیارات سے تجاوز کرنے کی کوشش کرے گا قانون واپس لے لیں گے اور یہ سادہ اکثریت سے ہو سکتا ہے۔ دنیا بھر میں اسٹیٹ بینک خودمختار ادارے ہوتے ہیں، ترکی میں مہنگائی اور دیگر چیزیں ان کے کنٹرول سے باہر ہوچکی ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز حکومت نے اسٹیٹ بینک کی خود مختاری کا بل قومی اسمبلی میں پیش کیا تھا جس کے تحت وفاقی حکومت مرکزی بینک سے قرضہ حاصل نہیں کر سکے گی۔