منی بجٹ پیش، اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا

ریسٹورینٹس، فوڈ چینز، بیکریز پر ٹیکس بڑھایا جائے گا، امپورٹڈ چاکلیٹ، ٹافی، بسکٹ، بچوں کے دودھ، پنیر، ملائی، مٹھائی پر سیلز ٹیکس بڑھانے کی تجویز۔

منی بجٹ میں بچوں کے لیے بری خبر، بچوں کی من پسند امپورٹڈ اشیا پر سیلز ٹیکس 7 اور 12 سے بڑھا کر 17 فیصد، امپورٹڈ چاکلیٹ، ٹافیاں، لالی پاپ، مٹھائیاں، بسکٹ، جیلیز مہنگی ہوگئیں۔

فنانس ترمیمی بل کا دلچسپ پہلو یہ ہے کہ حکومت نے سکستھ شیڈول میں شامل 58 اشیا پر سیلز ٹیکس میں 17 فیصد اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

منی بجٹ کی منظوری کا مرحلہ ، اتحادی حکومت کی حمایت میں سامنے آگئے

آئی ایم ایف کی لٹکتی تلوار، حکومت کیلئے منی بجٹ دردسر، اپوزیشن بھی صف آراء

فنانس ترمیمی بل میں تجویز کیا گیا ہے کہ امپورٹڈ چاکلیٹ مہنگی کی جائے۔ اسی طرح امپورٹڈ ٹافیاں اور لالی پاپ مہنگے ہوں گے اور ان پر بھی ٹیکس 17 فیصد کرنے کی تجویز کی گئی ہے۔

امپورٹڈ مٹھائیاں اور جیلی پر بھی رعایتی سیلز ٹیکس ختم کیا جا رہا ہے اور اب ان پر سیلز ٹیکس 17 فیصد کیا جا رہا ہے۔

بچوں کا امپورٹڈ دودھ، پنیر، مکھن، ملائی اور دیگر دودھ سے بنی اشیا بھی مہنگی ہونے کا امکان ہے۔ امپورٹڈ ساسیجز اور کیچ اپ پر بھی سیلز ٹیکس 17 فیصد کیا جا رہا ہے۔

فنانس ترمیمی بل میں یہ تجویز بھی دی گئی ہے کہ امپورٹڈ بسکٹ، کیک اور بیکری آئٹمز پر سیلز ٹیکس 17 فیصد کیا جائے۔

اس کے ساتھ مقامی طور مختلف فوڈ چینز کی مصنوعات پر بھی سیلز ٹیکس 5 اور 7 فی صد تھا جو کہ اب 17 فیصد کیا جا رہا ہے۔

مختلف ریسٹورنٹ پر بھی برگر، پیزے، شوورمے اور اسٹیکس پر سیلز ٹیکس 17 فیصد کیا جا رہا ہے۔

امپورٹڈ سائیکل پر بھی سیلز ٹیکس کی رعایت ختم کرکے اس پر بھی سیلز ٹیکس 17 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔

متعلقہ تحاریر